حکومتی افسر قومی پرچم کی تعظیم نہیں کرینگے تو شہری کیا تاثر لینگے: لاہور ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے قرار دیا ہے قومی پرچم کی عزت سب پر لازم ہے۔قومی پرچم کی عزت و تکریم کے حوالے سے قانون سازی کیوں نہیں کی گئی اس حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس قومی پرچم کوڈ نہ بنانے کے خلاف اور قومی پرچم کی عزت و تکریم کرانے کےلئے دائر آئینی رٹ درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔فاضل عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو معاونت کےلئے طلب کر لیا ہے۔ محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے آئینی درخواست میں حکومت پاکستان، وزیر داخلہ، حکومت پنجاب اور مینجنگ ڈائریکٹر لاہور ویسٹ مینجنگ کمپنی آپریشن اینڈ کیورمنٹ کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کسی بھی ملک کا پرچم اُس ملک کےلئے بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اُس کی عزت و تعظیم ہر ایک پر فرض ہے اور تعزیراتِ پاکستان کے سیکشن 123بی میں پرچم کی توہین کرنے پر سزا کا تعین کیا گیا ہے مگر افسوس قومی پرچم کوڈ ابھی تک نہیں بنایا گیا۔ پوری دنیا میں پرچم کی عزت و تعظیم کےلئے قانون موجود ہیں مگر پاکستانی پرچم کی تعظیم کےلئے ایسا کچھ نہیں۔ بھارت، بنگلا دیش، ملائشیا، امریکہ اور دیگر ممالک کے کوڈ لگاتے ہوئے درخواست گزار نے کہا قومی پرچم کی تعظیم کےلئے اہم لوازمات رکھے جاتے ہیں پرچم کو اُتارنا چڑھانا، پرچم کی پرنٹنگ، پرچم کا استعمال، یہ تمام عوامل قانون طے کرتا ہے جو اِس کی خلاف ورزی کرتا ہے اُس کو سخت سزا دی جاتی ہے حالیہ دنوں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نے ترکی کی کمپنی کو لاہور کو صاف کرنے کا ٹھیکہ دیا اِس کمپنی نے کوڑا کرکٹ اُٹھانے کی گاڑیوں اور کوڑا دانوں پر پاکستانی پرچم ثبت کر دیا۔ یوں پاکستانی پرچم کی تضحیک ہو تی ہے اخبارات میں خبریں شائع ہوئیں پنجاب اسمبلی میں تحریک التواءپیش ہوئی لاہور ہائیکورٹ بار نے بھی صوبائی حکومت اور ضلعی حکومت کو کہا فوری طور پر پرچم کے نشان کو کوڑا دانوں سے ہٹایا جائے مگر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا۔ حافظ محمد عاصم نے حکومت پنجاب، ضلعی حکومت اور متعلقہ کمپنی کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست بھی دی مگر متعلقہ پولیس نے پرچہ درج نہیں کیا لہٰذا عدالت پرچم کی توہین و تضہیک پر نوٹس لیتے ہوئے حکومت پنجاب، ضلعی حکومت، لاہور سالڈ ویسٹ کمپنی کیخلاف اندراجِ مقدمہ کا حکم دے۔ علاوہ ازیں چونکہ یہ بنیادی حقوق کے تحفظ کا معاملہ ہے قومی پرچم کی عزت و تکریم کا معاملہ ہے لہٰذا فاضل عدالت دوسرے ممالک کی طرح پاکستانی حکومت کو نیشنل فلیگ کوڈ یعنی قومی پرچم کے تحفظ کےلئے قانون سازی کےلئے حکم جاری کرے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے استسفار کیا آئینی درخواست کےساتھ لگائی گئی تصویروں میں دوسرا جھنڈا کس کا ہے جس پر درخواست گذار نے بتایا یہ جھنڈا ترکی کا ہے حکومتِ وقت کو جاگنا چاہیے کیا لوگ جب سڑکوں پر نکلیں گے تب جاگیں گے مسلمانوں پر دہشتگردی اور انتہا پسندی کا الزام لگایا جاتا ہے فیس بک پر جب توہین آمیز خاکے شائع ہوئے تو ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا، عدالت نہ روکتی تو توڑ پھوڑ ہونا تھی جس کو روکنا ضروری ہے۔فاضل عدالت کا کہنا تھا حکومتی افسران قومی پرچم کی تعظیم نہیں کریں گے تو عام شہری اس کا کیا تاثر لیں گے۔فاضل عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی کر دی۔