بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات‘داﺅد ابراہیم پاکستان میں موجود نہیں: سرتاج عزیز
بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات‘داﺅد ابراہیم پاکستان میں موجود نہیں: سرتاج عزیز
نیویارک (اے این این+ آن لائن) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی وزیر خارجہ سلما ن خورشید سے غیر رسمی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے بھارتی انڈر ورلڈ ڈان داو¿د ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت اپنے تمام پڑوسی سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات میں دوطرفہ امور پر بات چیت کی جائے گی۔ ملاقات میں مسائل حل تو نہیں ہوں گے لیکن یہ مسائل کے حل کی جانب پہلا قدم ضرور ہوگا۔ وزرائے اعظم ملاقات میں تمام مسائل کا احاطہ ممکن نہیں‘ خطے میں امن کے لئے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کا خاتمہ ناگزیر ہے‘ بھارت ممبئی حملوں کے ملزموں کو انصاف کے کٹہرے اور انہیں قرار واقعی سزا دیکھنا چاہتا ہے۔ وزرائے اعظم کی ملاقات اہم ہے‘ منموہن سنگھ نوازشریف کو اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔ ممبئی حملوں میں ملوث جو ملزم پاکستان کی سرزمین پر موجود ہیں یا اس کی حراست میں ہیں ہم ان کا احتساب چاہتے ہیں۔ پاکستان بھارت وزرائے اعظم ملاقات میں تمام مسائل اور تحفظات پر بات چیت ممکن نہیں۔ ایک ملاقات میں تحفظات دور ہونے اور مکمل اطمینان کی توقع نہیں کی جا سکتی تاہم یہ ملاقات دونوں ملکوں کے عوام اور حکومتوں کے لئے اہم ہے۔ پاکستان کا آٹھ رکنی عدالتی کمیشن بھارت میں موجود ہے جنہوں نے ممبئی حملوں کے گواہوں پر جرح کی ہے اور بھارتی حکومت نے انہیں تمام سہولیات فراہم کی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ایف آئی اے پراسیکیوٹر چودھری ذوالفقار کی شہادت کے بعد نئے پراسیکیوٹر کی تعیناتی خوش آئند ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اب یہ مقدمہ تیزی سے آگے بڑھے گا اور ملزموں کو سزا ملے گی تاہم پاکستان کو بہت کچھ کرنا ہو گا۔ خطے میں امن کے لئے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا ناگزیر ہے اگر پاکستان ایسا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو بات چیت آگے بڑھنا ممکن نہیں۔ ہمیں دہشت گردی کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں۔ نوازشریف کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کی خواہش پر منموہن سنگھ نے ان سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔
سرتاج عزیز