حکمران دہشت گردی کو اولین مسئلہ قرار دیکر اسے حل کرنے پر توجہ دیں: ایوان وقت میں مذاکراہ
لاہور(سیف اللہ سپرا) پاکستان دہشت گردی کی دلدل میں پھنس رہا ہے عبادت گاہیں تک محفوظ نہیں، پشاور کے گرجا گھر میں خودکش دھماکے ملک دشمن قوتوں کی سازش کا نتیجہ ہیں۔ اس حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حکمران دہشت گردی کو ملک کا مسئلہ نمبر 1 قرار دیں اور تمام مصروفیات ترک کرکے سب سے پہلے اس مسئلے کو حل کریں اس کے بعد دوسرے مسائل کی طرف توجہ دیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے روزنامہ نوائے وقت، دی نیشن اور وقت نیوز کے زیراہتمام ”دہشت گردی کی حالیہ لہر اور بین المذاہب ہم آہنگی“ کے موضوع پر ایوان وقت میں منعقدہ ایک مذاکرے میں کیا۔ مذاکرے کے شرکا میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر میاں محمودالرشید، مسلم لیگ (ن) کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری اور رکن پنجاب اسمبلی سید زعیم حسین قادری، جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر، آل پاکستان مینارٹیز الائنس کے رہنما اور سابق ایم پی اے نجمی سلیم، خطیب بادشاہی مسجد لاہور اور چیئرمین انٹر فیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی سید عبدالخبیر آزاد، چیئرمین پاکستان ہندو ویلفیئر کونسل شری کرشنا مندر راوی روڈ لاہور ڈاکٹر منوہر چاند، پاکستان بالمیک سبھا نیلا گنبد لاہور کے سربراہ بھگت لعل کھوکھر اور بابا گورونانک ویلفیئر سوسائٹی کے رکن جسوندر سنگھ تھے۔ نظامت انچارج ایوان وقت سیف اللہ سپرا نے کی۔ قائدحزب اختلاف پنجاب اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر میاں محمود الرشید نے کہا کہ سانحہ پشاور انتہائی سفاکانہ اور ظالمانہ اقدام ہے۔ اس سے پہلے ایک میجر جنرل کو شہید کیا گیا۔ دہشت گردی کے ان واقعات سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اس عمل میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جس کا فیصلہ اے پی سی میں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ملک میں آگ لگی ہوئی ہے اور حکمران غیر ملکی دورے کر رہے ہیں انہیں تمام مصروفیات ترک کرکے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری اور رکن پنجاب اسمبلی سید زعیم حسین قادری نے کہا کہ پوری قوم پشاور میں ہونے والے چرچ حملے کے خلاف سراپا احتجاج ہے آئین پاکستان اور اسلام اقلیتوں کے جس تحفظ پر زور دیتا ہے یہ واقعہ اس کے منافی ہے۔ اگر ملک دشمن عناصر آئین اور قانون کی پاسداری پر عملدرآمد کے لئے تیار نہیں تو حکومت کا یہ فرض ہے کہ ان سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے۔ مسجد، مندر اور کلیسا ان تمام عبادت گاہوں کی حفاظت برابری کی سطح پر کی جانی چاہئے۔ جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر نے کہا کہ پشاور کے گرجا گھر پر حملہ پورے پاکستان پر حملہ ہے پوری قوم نے اس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو متحد ہو کر دھماکے کرنے والے گروپوں کے خلاف نکلنا ہوگا۔ اس مسئلے کا ناموس رسالت سے کوئی تعلق نہیں۔ جاوید ہاشمی کا یہ کہنا کہ ناموس رسالت کا قانون غلطیوں سے مبرا نہیں اسے ختم کر دینا چاہئے، مناسب نہیں۔ خطیب بادشاہی مسجد لاہور اور چیئرمین انٹر فیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان سید عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ نوائے وقت گروپ نے اہم موضوع پر مذاکرے کا اہتمام کیا۔ میں سمجھتا ہوں پشاور میں بہت بڑی درندگی اور دہشتگردی ہوئی جس میں معصوم جانیں ضائع ہوئیں۔ اسلام ایک امن پسند دین ہے جو سلامتی، محبت، یگانگت کی بات کرتا ہے اور کوئی بھی مذہب کسی قسم کی دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ واقعہ ایسے موقع پر ہوا جب پاکستان کی تمام جماعتیں متفق ہوئیں کہ مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔ جبکہ وزیر اعظم میاں نوازشریف یو این او میں پاکستان کی نمائندگی کے لئے جا رہے تھے اس طرح یہ واقعہ سازش سے کم نہیں۔ آل پاکستان مینارٹیز الائنس کے رہنما اور سابق ایم پی اے نجمی سلیم نے کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ کسی ایک قومیت کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے ملک کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس سے ہر شہری متاثر ہو رہا ہے ایک طرف ہم مذاکرات کی بات کر رہے ہیں دوسری طرف دہشتگردی کے واقعات ہو جاتے ہیں۔ پشاور میں چرچ کو نشانہ بنایا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوئے ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ چیئرمین پاکستان ہندو ویلفیئر کونسل شری کرشنا مندر راوی روڈ لاہور ڈاکٹر منوہر چاند نے کہا کہ پشاور کے واقعہ پر پوری پاکستانی قوم، مسیحی بھائیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے سب سے پہلے ہم پاکستانی ہیں اور پاکستانی ایک قوم ہیں جس میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں ان کی غمی اور خوشی میں سب برابر ہیں۔ شری کرشن نے گیتا میں پیار اور امن کا درس دیا ہے۔ پاکستان بالمیک سبھا نیلا گنبد کے سربراہ بھگت لعل کھوکھر نے کہا کہ پشاور کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں ایسے واقعات جو لوگ کرتے ہیں ان کا کسی مذہب سے تعلق نہیں ہوتا یہ لوگ شیطان کا روپ دھار کے شیطانیت پھیلاتے ہیں۔ بابا گورو نانک ویلفیئر سوسائٹی کے رکن جسوندر سنگھ نے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کا شکار اور دہشت گردی کے خلاف ہمیں ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔