ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فائرنگ، گولہ باری، خاتون جاں بحق، 16 افراد زخمی؛ فائر بندی کیخلاف ورزیاں جاری رہیں تو منہ توڑ جواب دیا جایئگا: نواز شریف
ورکنگ باؤنڈری لائن کے ہرپال، چاروہ، چپراڑ اور سجیت گڑھ سیکٹروں پر واقع دیہات پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی چوتھے روز بھی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا، گولہ باری سے باپ بیٹے سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے درجنوں مویشی بھی ہلاک ہوئے۔ پنجاب رینجرز کے جوانوں کی بھرپور جوابی کارروائی پر دشمن کی توپیں خاموش ہو گئےں۔ آج صبح بھارتی فورسز نے بلااشتعال سرحدی دیہات پر اندھا دھند فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجہ میں ہرپال سیکٹر کے گاو¿ں طاہر جوئیاں میں 55سالہ محمد اسلم اور اس کا 15 سالہ بیٹا وسیم، 27سالہ محمد طارق اقبال، 16سالہ ارباب علی اور قصبہ کھونج پور میں 60 سالہ محمد اشرف شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو ریسکیو 1122کے عملہ نے سی ایم ایچ سیالکوٹ میں داخل کرا دیا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کے مارٹر گولے کی وجہ سے چپراڑ سے ملحقہ دریائے مناورتوی کے پل کو بھی نقصان پہنچا جس سے صالح پور ، جھمیاں سمیت 12 دیہات کے زمینی رابطہ میں دشواری پیدا ہو گئی ہے۔ پنجاب رینجرز کی طرف سے بھارتی فائرنگ وگولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا گیا ہے۔ بھارتی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری لائن پر واقعہ درجنوں دیہات کے 60سرکاری سکول تیسرے روز بھی بند رہے جس کی وجہ سے ہزاروں طلبہ و طالبات تعلیم سے محروم رہے۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے شکرگڑھ سیکٹر پر ورکنگ باﺅنڈری پر بلا اشتعال شدید گولہ باری اور فائرنگ کی گئی، جنگی طرز کی ظالمانہ کارروائی میں درجنوں دیہات میں شہری آبادی کو مارٹر شیلز، گولہ باری سے نشانہ بنا ڈالا اور خاتون جاں بحق، عورتوں، بچوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہو گئے جبکہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ کا خطرہ ہے، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تاہم امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا رہا، بھارتی سکیورٹی فورسز نے جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکرگڑھ سیکٹر میں سرحدی دیہات ابیال ڈوگر، کرول، ننگل، سکھو چک، بڑا بھائی مسرور، چک بیکا، ٹمبر چک، ڈیرہ کنگراں، سنگراں، سکمال، نورنگ آباد، بھوجپور، چک نارہ، چک جھیمل، بھوپال پور ،چک امرو سمیت ورکنگ باﺅنڈری پر مختلف دیہات میں آباد شہری آبادی، رہائشی مکانات اور مال مویشیوں کو ہیوی مشین گنوں، مارٹر شیل اور توپ کے گولوں سے نشانہ بناتے ہوئے ظلم کی نئی تاریخ رقم کر دی، بھارتی گولہ باری کے نتیجہ میں موضع کرول کی رہائشی نسیم بی بی جاں بحق جبکہ موضع سنگراں کا رہائشی محمد جاوید کے مارٹر گولہ لگنے سے اسکی ٹانگ اور بازو جسم سے الگ ہو گیا، ابیال ڈوگر میں منظور احمد، نیک عالم اور چاند،سکھو چک میں منیر احمد اور ریحانہ بی بی، چک بیکا میں عدنان سردار شدید زخمی ہوئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے شدید زخمیوں کو نارووال، سیالکوٹ اور لاہور کے ہسپتالوں میں بھیجا گیا ،تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے باہر ہزاروں افراد جمعہوگئے، زخمیوں کوخون کے عطیات دینے کےلئے درجنوں شہری ہسپتال پہنچ گئے، جبکہ بھارتی فائرنگ اور گولہ بھاری نازک صورتحال کے پیش نظرضلع انتظامیہ نے متاثرین فائرنگ کی امداد، زخمیوں کی منتقلی اور دیگر امدادی کارروائیوں کے لئے تین مقامات چک امرو، اڈہ ڈوگر ،چھمال پر ایمبولینس سینٹر ،ٹرانسپورٹ سینٹر قائم کر دئے جبکہ تمام سرکاری عمارتوں کو نقل مکانی کرنے والے متاثرین کےلئے کھول دیا گیا ہے۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق شکر گڑھ سیکٹر پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ دو گھنٹے تک جاری رہا۔ توپ خانے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ جس سے متعدد گھروں کو نقصان پہنچا۔ چناب رینجرز نے دشمن کی توپیں خاموش کرا دیں تاہم وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ ٹمبر چک۔ سکھو چک۔ چتر۔ کرول۔ بڑابھائی۔ سکمال۔ توانہ۔ ڈیلرہ سمیت قریبی دیہہ کو خالی کرا لیا گیا۔ لوگ گھر بار اور مال مویشی چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو گئے۔ بی ایس ایف نے جگوال ، چک بیکا، بھوجپور، ننگل، کرول ، ٹمبر چک، سکھو چک ، سکمال ، سلیئیاں ، کھرال کاہنہ ، ڈیرہ کنگرہ کی آبادیوں پر مارٹر شیل برسائے پنجاب رینجرز نے بھرپور جوابی کارروائی کی ہے بھوجپور میںبھارتی فائرنگ سے ایک نوجوان زخمی ہوا ہے جبکہ جگوال، ننگل اور چک بیکا میں بھارتی فائرنگ سے متعدد مویشی ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ورکنگ باؤنڈری پر ہرپال اور چپراڑ سیکٹر میں پاکستانی اور بھارتی فورسز کے درمیان کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پانچ پاکستانی شہری زخمی ہوئے۔ پاکستان رینجرز کی جانب سے بھارتی چوکیوں کو تاک کر نشانہ بنایا گیا اور دندان شکن جواب دیا گیا۔ اس جوابی کارروائی کے نتیجہ میں بھارتی فورسز کو بھاری نقصان کی اطلاعات ہیں۔ بی بی سی کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے انڈیا کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو ان کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے انڈین فورسز کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باو¿نڈری پر فائرنگ کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ’ہم نے ہر ممکن حد تک تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، امن کے لیے ہماری خواہش کو کمزوری تصور نہ کیا جائے۔ ہم امن پسند قوم ہیں اور تمام تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے حل پر یقین رکھتے ہیں۔ ایک ذمہ دار خودمختار ریاست کی حیثیت سے ہم جنوبی ایشیا کے خطے میں علاقائی امن و استحکام اور مشترکہ ترقی و خوشحالی پر یقین رکھتے ہیں۔‘ وزیراعظم نے کہا ’انڈیا کی جانب سے ہماری کوششوں کا موثر جواب نہ دینا افسوسناک ہے۔ انڈیا کو چاہیے وہ حالیہ واقعات کی تحقیقات کرے اور اس کے حقائق پاکستان کو فراہم کرے اور اپنی فوج کو ہدایت کرے وہ فائر بندی معاہدے کا اس کی حقیقی روح کے مطابق احترام کریں، سرحد کے قریب واقع دیہات کو دانستہ ہدف بنانے سے گریز کریں اور ورکنگ باونڈری اور لائن آف کنٹرول پر امن کا قیام یقینی بنائے۔‘ورکنگ باؤنڈری میں 11 گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے '21 اکتوبر سے اب تک بلااشتعال انڈین فائرنگ میں 21 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔' دوسری جانب انڈیا کے نیم فوجی دستے بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے بتایا جموں میں ورکنگ باو¿نڈری پر آر ایس پورہ سیکٹر میں پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس میں بی ایس ایف کا ایک جوان زخمی ہو گیا۔ انہوں نے بتایا گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سرحد پار فائرنگ میں دس افراد زخمی ہوئے جن میں بیشتر خواتین ہیں۔