نیشنل جیوگرافک فیم، افغان مونالیزا ’’شربت گلہ‘‘ جعلی پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے پر گرفتار ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے
پشاور (اے ایف پی + نوائے وقت نیوز) نیشنل جیوگرافک میگزین کے سرورق سے عالمی شہرت پانے والی افغان مونالیزا شربت گلہ کو جعلی دستاویزات کے ذریعے نادرا سے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ غیر قانونی طریقے سے اپنا اور 2 بچوں کے پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے والی شربت گلہ کو پشاور میں اس کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا گیا جبکہ اس کے شوہر اور دو بچوں کی گرفتاری کے لئے ایف آئی اے کی ٹیموں نے چھاپہ مار کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ واضح رہے کہ شربت گلہ نے 85-1984 میں نیشنل جیوگرافک میگزین کے سرورق پر چھپی تصویر میں اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شہرت حاصل کی تھی۔ جب وہ 12 سال کی تھیں۔ ایف آئی اے نے 2 سال کی تحقیقات کے بعد شربت گلہ، اس کے شوہر اور دو بچوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ غیر قانونی شناختی کارڈ بنانے کے الزام میں ایف آئی اے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلوشاں آفریدی، محسن خان اور پراسیسنگ آفیسر کے خلاف مقدمات درج ہیں۔ شربت گلہ کو مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جسے عدالت نے دو روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔ ایف آئی کے پاس خواتین ملزموں کے لئے جگہ نہ ہونے کی وجہ سے شربت گلہ کو سنٹرل جیل منتقل کر دیا گیا۔ نادرا حکام کے مطابق جرم ثابت ہونے کی صورت میں شربت گلہ کو 7 سے 14 سال قید اور 3 سے 5 ہزار ڈالر جرمانہ ہو سکتا ہے۔