کوئٹہ ایک اور فوجی جوان شہید ہوگیا اہلکاروں کو واپس بلوانے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں سرفراز بگٹی
کوئٹہ + لاہور+ کراچی (نامہ نگاران+وقائع نگارخصوصی+ سٹاف رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں +نوائے وقت رپورٹ) کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سنٹر کالج پر ہونے والے دھماکے سے زخمی ہونے والا ایک اور فوجی جوان شہید ہوگیا، فوجی جوان ساجد کا تعلق سپیشل کمانڈو ونگ سے تھا۔ شہدا کی تعداد 64 ہوگئی۔ حملے کے بعد بدھ کو بھی فضا سوگوار رہی، تمام سرکاری عمارتوں پر لگے قومی پرچم سر نگوں رہے، کوئٹہ سمیت ملک بھر میں مکمل شٹرڈاﺅن رہا۔ ہڑتال کے باعث کوئٹہ شہر میں لیاقت بازار، قندھاری بازار اور جناح روڈ سمیت تمام کاروباری مراکز بند رہے۔ ادھر سانحہ کوئٹہ کے بعد شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ ادھر سانحہ کوئٹہ کے خلاف پاکستان بارکونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پربدھ کو ہڑتال کی گئی۔ وکلا کی جانب سے ملک بھر میں عدالتی امور کا بائیکاٹ اور بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کراحتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ہڑتال کے باعث دور دراز سے آنے والے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاہور میں بھی وکلا نے ہڑتال کی اور بازو¶ں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شہدا کے ورثا سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ بلوچستان حکومت نے شہدا کی میتوں کو پاکستانی پرچموں میں لپیٹ کر ایمبولینسز کے ذریعے بھجوانے کے بجائے ویگنوں کی چھتوں پر رکھ کر بھجوائیں۔ ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کاکڑ نے انوکھی منطق پیش کی کہ جن علاقوں کو یہ میتیں بھجوائی گئی ہیں وہاں ایمبولیسنز کے جانے کیلئے راستے موجود نہیں ہیں۔شہید ہونے والے 20 پولیس اہلکار جن کا تعلق تربت سے تھا کو بدھ کو تربت میں سپردخاک کردیا گیا۔ شہدا کی پولیس لائنز میں ان کی نمازہ جنازہ اداکی گئی۔ نماز جنازہ میں ڈپٹی کمشنر تربت، ڈی پی او اور دیگر اعلیٰ افسران اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ حملے کی تحقیقات کے لئے حکومت بلوچستان نے کمیٹی تشکیل دیدی۔ کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی اعتزاز گورایا ہوں گے جو حملے کے تمام پہلوﺅں سے تحقیقات کرے گی۔ کمیٹی میں ایف آئی اے اور دیگر تحقیقات کرنے والے اداروں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے ۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ کے مطابق ٹریننگ کالج حملے میں ملوث دہشت گردوں کے زیر استعمال اسلحہ کو پولیس نے تحویل میں لے لیا جس میں کلاشنکوفیں اور گولیاں شامل ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل( ڈی آئی جی) پولیس عبدالرزاق چیمہ کے مطابق تحقیقات میں پنجاب فرانزک ایجنسی کی معاونت بھی حاصل کی جائے گی۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے دہشت گردی کے واقعہ کیخلاف جنرل ہاﺅس اجلاس میں مذمتی قرار داد منطور کر لی۔ گوجرہ سے نامہ نگار کے مطابق سانحہ کوئٹہ میں گوجرہ کانو جوان سپاہی شہید چک نمبر161گ ب نئی آبادی کے عبدالمجید کا بیٹا محمد ساجد پاک فوج میں بطور کمانڈو سپاہی ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھا۔ پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ میں گزشتہ روز شہدائے پولیس ٹریننگ سنٹر کوئٹہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا، سی سی پی او لاہور امین وینس، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز کیپٹن عارف نواز، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ ڈاکٹر عارف مشتاق، ایڈیشنل آئی جی لیگل علی ذوالنورین شیخ، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب عامر ذوالفقار خان ،ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر ز بی اے ناصر، ڈی آئی جی آئی ٹی شاہد حنیف،سمیت اعلیٰ افسران اور پولیس جوانوں کی بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔نواحی چک 96۔9ایل میں سانحہ کوئٹہ ٹریننگ سنٹر کے شہید محمد عباس کانسٹیبل کو گذشتہ روز یہاں سپرد خاک کر دیا گیا۔ سیالکوٹ نامہ نگار کے مطابق کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ کالج میں شہید ہونے والے61جوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ سیشن کورٹ سیالکوٹ میں ادا کی گئی۔ بلوچستان کے چیف سیکریٹری نے ایک مراسلے میں پولیس، انتظامیہ اور ایف سی سے کہا ہے کہ محلوں کی سطح پر مقامی عمائدین کے تحت امن کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے۔ امن کمیٹیوں کو فعال بنانے کے ساتھ ساتھ ضلعی سطح پر انٹیلیجنس کے نیٹ ورک کو مربوط اور فعال بنایا جائے۔ مراسلے کے مطابق صوبے بھر میں حساس مقامات پر ریپڈ رسپانس فورس کے ساتھ ساتھ ایف سی بھی تعینات کی جائے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی اور دیگر سرکاری عمارتوں پر سکیورٹی سخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ بلوچستان نے سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ٹریننگ مکمل کرنے والے اہلکاروں کو واپس بلوانے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، اس معاملے میں جو بھی ملوث ہوا اسے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں سرفراز بگٹی نے کہا صوبائی حکومت سانحہ کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے اور بہت جلد ہی اس کے نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیڈٹس کو واپس بلوانے کے معاملے میں جو بھی ملوث ہوا اسے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔
کوئٹہ سانحہ / سرفراز بگٹی