ویجیٹیبل آئل کی درآمدات میں بڑے پیمانے پر انڈر انوائسنگ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے.ایڈیشنل ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی انعام وزیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ خفیہ نیٹ ورک سے یہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ انڈونیشیا سے ویجیٹیبل آئل اور اس کی مصنوعات کی درآمدات میں انڈر انوائسنگ کی جا رہی ہے جس پر ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس نے امپورٹرز کی جانب سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لیے درآمدی دستاویزات میں ظاہر کردہ مصنوعات کی قیمتوں کا متعلقہ ایسوسی ایشن اور برآمدکنندہ ملک کے پرائس ڈیٹا سے جائزہ لیا تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ انڈونیشیا سے ویجیٹیبل آئل اور اس کی مصنوعات کی کم قیمت کی جعلی انوائسز پر انڈرانوائسنگ کی جا رہی ہے۔انھوں نے بتایا کہ کسٹمز اپریزمنٹ ویسٹ کلکٹریٹ میں اسی نوعیت کی چار گڈز ڈیکلریشن داخل کرکے درآمدکنندہ نے انڈر انوائسنگ کے ذریعے 275 ملین روپے ڈیوٹی و ٹیکس چوری کی تھی، جسے پکڑ لیا گیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ امپورٹر میسرز فوڈ لنکس انٹرنیشنل نے کم مالیت کی 5 کروڑ 60 لاکھ روپے کی جعلی انوائسز پر مصنوعات کی کلئیرنس حاصل کیں جبکہ ان مصنوعات کی حقیقی قیمت 8 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد ہے۔کسٹمز انٹیلیجنس نے مختلف ذرائع سے اس کنسائمنٹس کی 4 اصل انوائسز انڈونیشیا سے حاصل کرلیے ہیں جبکہ باقی ماندہ اصل انوائسز حاصل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، انعام وزیر نے بتایا کہ ٹھوس شواہد کی روشنی میں امپورٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔