پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارت کے فروغ کے امکانات
وزیراعظم محمد شہباز شریف جو ان دنوں ترکیہ کے دورے پر ہیں ،نے ترکیہ کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت سمیت تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور ترکیہ متحد ہیں۔ جمعہ کے روز ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ ترکیہ کو اپنا دوسراگھر سمجھتے ہیں۔پاکستان اور ترکیہ یکجان دو قالب اور مثالی برادر ملک ہیں پی این ایس خیبر کا افتتاح پاک ، ترکیہ سٹریٹجک پارٹنر شپ میں اہم سنگ ِ میل کا حامل ہے۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے ساتھ مل کر بہت سے منصوبے مکمل کیے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی ہر ممکن مددکریں گے۔
پاکستان اور ترکیہ دو برادر اسلامی ملک ہیں دونوں کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ دونوں مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے ہیں، پاکستان میں زلزلے اور سیلاب کے موقع پر ترکیہ نے بھر پور مددکی۔ اب وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی پاکستان کے ساتھ تعاون کے لیے پر عزم ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجودہیں۔ جن سے ترکیہ کے سرمایہ کاروں کو بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اسی طرح پاکستان کے صنعت کاروں کو بھی اپنی مصنوعات کے لیے ترکیہ میں مارکیٹ پیداکرنی چاہئیے تاکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ حاصل ہو اور معاشی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع ہوسکے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھی بجاطورپر کہاہے کہ دوطرفہ تجارت بڑھانا ترجیح ہے۔ دونوں ممالک باہمی تعاون کے ساتھ ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔ پاکستان اور ترکیہ کو قابل تجدیدتوانائی ذرائع کے حصول کے لیے مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے اسی طرح دونوں ممالک آلودگی میں کمی کے لیے بھی مل کر کام کرسکتے ہیں۔ یقین واثق ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ترکیہ کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے۔