Waqt News
Friday | August 12, 2022
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • سونے کی قیمت میں مزید کمی
  • شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کی گرفتاری کے معاملے پر شیخ رشید کا بیان
  • حکومت نے چار شعبوں پر مزید 40 ارب روپے ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے لیے منی بجٹ پر کام شروع کردیا
  • سینیٹر فیصل جاوید کی عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو
  • وزیراعظم شہباز شریف کی آئندہ ماہ  اہم ممالک کے سربراہان سے رسمی اور شیڈول ملاقاتیں متوقع

2008’’نظریاتی درستگی اور امریکہ‘‘

Nov 27, 2021 10:32 AM, November 27, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
2008’’نظریاتی درستگی اور امریکہ‘‘

ء میں صدر اوبامہ دور میں جان کیری نے اعلان کیا کہ امریکہ نے ''پاکستانی قوم کی نظریاتی درستگی کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر کی رقم مختص کی ہے جو براہِ راست اداروں، این جی اوز اور شخصیات کو دی جائے گی''  ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ اس پروگرام کی تسلسل سے نگرانی کی جائے گی اور مثبت نتائج کی صورت میں مزید فنڈز دئیے جا سکتے ہیں۔ اس وقت میں اس بات کو صحیح طریقے سے سمجھ نہیں سکا۔ پھر 2016ء میں ترک صدر جناب طیب اردگان جب پاکستان دورے پر آئے تو انہوں نے خبردار کیا کہ ''پاکستان کی سلامتی کو فتح اللہ گرلن طرز'' کے خطرات کا سامنا ہے  اور ہمیں اس سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدام کرنا ہوں گے۔ ان کے جانے کے بعد مقتدرہ قوتوں نے باریک بینی سے اس مشورے کا جائزہ لیا اور تقریباً یہ فیصلہ کر لیا کہ اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاکر اس خطرے کے سدِباب کی سعی کریں کیونکہ نظریات سے عاری نظام حکمرانی یہ دبائو برداشت نہیں کر سکتا۔ قومی ایکشن پلان سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی بنیادی وجہ مذہب ہے جو بیمار ذہنیت کی اختراع ہے جس نے ہمارے معاشرے کو سیاسی و معاشرتی، لبرل، روشن خیال اور قوم پرست مذہبی گروپوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔ لبرل اور سیکولر طبقہ اکثریت میں ہونے کی وجہ سے سیاسی طور پر اہمیت کا حامل ہے۔ مذہبی طبقہ اپنی بے شمار کمزوریوں کی وجہ سے بے بسی کی علامت بن چکا ہے جس کی سیاست میں کوئی جگہ بنتی نظر نہیں آ رہی اور نہ ہی پالیسی فیصلوں میں اس کی کوئی اہمیت ہے کیونکہ ہمارے لوگ انہیں ووٹ دینا پسند نہیں کرتے اور حیرت اس بات پر بھی ہے کہ ملک میں اسی طبقے کو دہشت گردی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان معتدل اسلامی معاشرے کی اعلیٰ ترین مثال ہے جہاں ہر مذہبی مکتبہ فکر کے لوگ بستے ہیں۔ بدقسمتی سے سیاسی و نظریاتی صلیبی جنگ نے معتدل مسلم معاشرے کے روشن چہرے کو داغدار کر دیا ہے۔ ہمارے پڑوس ایران میں ایسا نظام حکومت قائم ہے جسے فقہیہ کا نام دیا گیا ہے جسکی بنیاد قرآن و سنہ کے اْصولوں پر قائم ہے۔ یہ نظام ایرانی قوم کو اسلام دشمن قوتوں اور سیاسی واقتصادی پابندیوں کے خلاف لڑنے کا عزم اور حوصلہ دیتا ہے اسی طرح افغانوں نے اسلامی جمہوری ریاستی نظام کا علم اٹھاتے ہوئے گذشتہ تین دہائی میں دنیا کی بڑی سے بڑی طاقتوں کو عبرت ناک شکست سے دو چار کیا اور اپنے اس عزم پر سختی سے قائم ہیں کہ قابض فوجوں کا ایجنڈا ان کے لیے ناقابلِ قبول ہے کیونکہ ایسا کرنا ان کی قومی اقدار، ملی غیرت، رسم و راج اور نظریات کے خلاف ہے۔ یہ نظریہ ہی وہ قوت ہے جسے دوام حاصل ہے۔ اس سے پہلے کہ میں آگے بڑھوں، عرض کرتا چلوں کہ چند ہفتے قبل میری فوج کے ایک سینئر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل سے ملاقات ہوئی تو اس ''نظریاتی درستگی'' بارے سوال کیا۔ کہنے لگے کہ دشمنوں کے تین ٹارگٹس ہیں ایک میں وہ زبردست

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

 انداز میں کامیاب ہیں یعنی ہمارے ملک میں انصاف کا حصول بے حد مشکل ہے اور باقی دو اہداف افواج پاکستان کو متنازعہ بنانا اور مذہبی اقدار پر حملہ کرنا ہے۔ چند دن قبل  عاصمہ جہانگیر کانفرنس کا دو روزہ انعقاد ہوا۔ ان دو دنوں میں ''نظریاتی درستگی'' کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی۔ عاصمہ جہانگیر اب اس دنیا میں نہیں، اللہ کریم ان کے درجات بلند فرمائے۔ مگر ان کے ماضی سے کون واقف نہیں۔ وہ ہیومن رائٹس کی سرکردہ رہنما ضرور تھیں مگر کسی غریب، بے بس اور لاچار کے لیے ان کی آواز شاید ہی کسی نے سنی، پڑھی یا دیکھی ہو۔ اداروں کے خلاف وہ روزِ اول سے بولتی تھیںاور ان کا بغض بات بات پر محسوس کیا جا سکتا تھا۔ چنانچہ ایسی کانفرنس میں بھلا کیا ہو سکتا تھا۔ کانفرنس کو پیشہ وارانہ انداز میں بہت خوبصورتی سے ترتیب دیا گیا تھا۔ مختلف طرح کے کئی سیشنز ہوئے اور ڈھیر سارے مقررین نے خطاب کیا۔ اس میں انٹرایکٹو ایونٹس کے ساتھ سوال و جواب کا سلسلہ بھی تھا۔ اس کانفرنس کی خوبصورتی یہ تھی کہ اس میں بے شمار تقاریر ہوئیں جن میں ہمارے فاضل چیف جسٹس بھی تھے اور آخری خطاب انہی عدالتوں کے سزا یافتہ کا تھا۔ کئی فاضل ججوں کی موجودگی میں جس طرح انصاف کا ماتم اور نوحہ کیا گیا، گمان یہ ہے کہ اب توہین عدالت کا قانون ختم ہی تصور کیا جائے گا۔ کیونکہ کسی عام تقریر، تحریر یا گفتگو میں کہی بات پر نوٹس ضرور لیا جا سکتا ہے کہ جس میں کوئی توہین کا پہلو نکلتا ہو۔ مگر کانفرنس کی تقاریر کے مقابلے میں شاید کوئی اس حد تک جانے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ پاکستان کی 22 کروڑ لوگ کے علاوہ دنیا بھر کے لوگوں کو معلوم چلا کہ جج صبح 8 بجے آتے ضرور ہیں مگر 3 بجے اپنے دل و دماغ پر ایک بوجھ لئے چلے جاتے ہیں۔ فوج کے جنرلز کا ضرور ذکر کیا گیا مگر افتخار محمد چوہدری کو بحال کرانے والے جنرل صاحب کو سبھی بھول گئے۔ ہائی کورٹ کے ایک فاضل جج نے بے شمار غلطیوں کا اعتراف کیا، کاش وہ یہ بھی اعتراف کرتے کہ چھٹی کے دن کن لوگوں کے لیے عدالت کھلتی ہے اور انصاف دیا جاتا ہے کاش وہ یہ بھی بتا دیتے کہ ایک آمر کے دور میں صوبائی وزارت کا نشہ کس قدر ہوتا ہے۔ ملک میں بے شمار قلمکار ایسے ہیں کہ جن کی اپنے ہی ملک میں پذیرائی نہیں۔ جب کہ کانفرنس میں مدعو کچھ ایسے تھے کہ جن کو نزلہ بھی ہو جائے تو بین الاقوامی میڈیا میں ان کا نمایاں ذکر ہوتا ہے۔ یہ کانفرنس لاہور کے بہترین ہوٹل میں  ہوئی تھی۔ مقررین میں سے کچھ نے اہل لاہور کا ذکر کیا کہ اب آپ کی باری ہے، کیونکہ جب لاہوری کھڑے ہو جاتے ہیں تو پورا ملک کھڑا ہو جاتا ہے۔ لاہوریوں نے اس پیغام کو بہت مثبت لیا اور لاکھوں تعداد میں علامہ خادم رضوی کی برسی پر پہنچ کر یکجا ہو کر نعرہ لگایا لبیک یا رسول اللہ، لبیک یا رسول اللہ اور یہ ثابت کر دیا کہ ہمارے پیارے نبی  عاشق جب تک موجود ہیں کوئی نظریاتی درستگی نہیں ہو گی اور ایسا کرنے اور کروانے والے ایک دن انشاء اللہ نشانِ عبرت بنیں گے۔ جیئں گے تو ناموسِ رسالت کے لیے مریں گے تو ختمِ نبوت کا تحفظ کرتے ہوئے۔ اس ملک کا مستقبل اللہ کے کرم سے اسلامی نظام اور ہمارے نبی پاکؐ کی تعلیمات میں ہی ہے۔

  بچوں پر تشدد اور بھیک منگوانے والے عناصرکسی رعایت کے مستحق نہیں :وزیر اعلی پنجاب

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • بلھے شاہ کا بتایا ’’بُرا حال‘‘ شروع ہو چکا ہے 

    Aug 11, 2022
  • اسلام آباد ہائیکورٹ:ایف آئی اے کے پی ٹی آئی کو جاری ...

    Aug 10, 2022 | 12:57
  • شیخ صاحب روبہ صحت ہیں!

    Aug 11, 2022
  • شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کی گرفتاری کے معاملے پر شیخ ...

    Aug 11, 2022 | 18:40
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • سونے کی قیمت میں مزید کمی

    Aug 11, 2022 | 19:26
  • شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کی گرفتاری کے معاملے پر شیخ ...

    Aug 11, 2022 | 18:40
  • حکومت نے چار شعبوں پر مزید 40 ارب روپے ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے ...

    Aug 11, 2022 | 18:12
  • سینیٹر فیصل جاوید کی عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

    Aug 11, 2022 | 17:51
  • وزیراعظم شہباز شریف کی آئندہ ماہ  اہم ممالک کے سربراہان سے ...

    Aug 11, 2022 | 17:42
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • شیخ صاحب روبہ صحت ہیں!

    Aug 11, 2022
  • ایک قدم پیچھے ہٹیں!!!!

    Aug 11, 2022
  • مسلم لیگی رکن نے بلین ٹری منصوبے کو بدنام ترین ...

    Aug 11, 2022
  • بلھے شاہ کا بتایا ’’بُرا حال‘‘ شروع ہو چکا ہے 

    Aug 11, 2022
  •  ’’پانچویں پشت‘‘ کی ابلاغی جنگ 

    Aug 09, 2022
  • 1

    شہبازگل کی گرفتاری اور اظہار رائے کی آزادی کے آئینی تقاضے

  • 2

    دہشت گردی کا مرکز افغان سرزمین 

  • 3

    یوم ِ عاشور اور الحادی قوتوں کے عزائم

  • 4

    شہداء کا تمسخر اڑانے والوں کو  قرار واقعی سزا ملنی چاہیے

  • 1

    جمعرات، 12  محرم الحرام،   1444ھ، 11اگست 2022 ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • 14اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مقاصد اور ڈائمنڈ ...

    Aug 11, 2022
  • قرآن مجید کا غیر منقوط ترجمہ،ایک محیر العقول ...

    Aug 11, 2022
  • برین ڈرین: کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں۔۔۔

    Aug 11, 2022
  • عدالت عظمیٰ : حالیہ بحران و ممکنہ حل

    Aug 11, 2022
  • کشمیر میں استصواب کیلئے یو این او کو خط لکھا جائے 

    Aug 11, 2022
  • اس ملک کو چلنے دیں

    Aug 11, 2022
  • اللہ کرے بہتری کے دن جلد آئیں

    Aug 11, 2022
  • مخدوم احمد محمود اور پیپلز پارٹی 

    Aug 11, 2022
  • یومِ استحصال کشمیر

    Aug 11, 2022
  • میں نے پاکستان بنتے دیکھا

    Aug 11, 2022
  • 1

    بزرگوں کے ساتھ ظلم زیادتی اور ناانصافی کیوں؟ 

  • 2

    پٹرولنگ پولیس کی اصل ذمہ داری

  • 3

    گم کردہ رہ 

  • 4

    آزادی عظیم  نعمت 

  • 5

    نذرِ عقیدت بحضورسیدالشہدا  ؓ

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    کلام الامام (۱)

  • 2

    ....حسین ابن علی جانِ اولیاء 

  • 1

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    فرمان قائد

  • 1

    بال جبریل

  • 2

    فرمودہ اقبال

  • 3

    فرمودہ اقبال

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2022 | Nawaiwaqt Group