اور سائل کو جھڑکو مت!
مکرمی! قرآن مجید میں ارشاد ہے۔ ’’اور سائل کو جھڑکو مت‘‘۔ آپؐ نے ارشاد فرمایا۔ ’’سائل اگرچہ گھوڑے پر سوار ہو کر آئے۔ تب بھی اس کا حق ہے‘‘۔ (کہ اس کا سوال پورا کیا جائے) حضرت علیؓ نے ایک دفعہ اعتکاف چھوڑ کر گھر جا کر ایک شخص کا سوال پورا کیا۔ آپؐ نے ارشاد فرمایا۔ ’’جو کوئی کسی مسلمان بھائی کا سوال پورا کریگا قیامت کے دن اسکے تول میں پورے کرونگا‘‘۔ پھر فرمایا ’’جو بھوکا ہوا‘‘ یا محتاج ہوا اور اس نے اپنے آپ کو لوگوں سے چھپا لیا تو اﷲ تعالیٰ پر حق ہے کہ اسکو ایک سال تک رزق حلال پہنچا وے‘‘ سائل کو دینا جائز ہے۔ بھکاری کی تحقیقات کرنا ضروری نہیں۔ اگر واقعتہً غنی تھا اور تم نے اسے فقیر سمجھ کر زکوۃ دے دی۔ پھر پتہ چلا۔ تو زکوۃ ادا ہوگئی۔ حضرت عیسیؑ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اپنے دروازے سے سائل کو محروم پھیرتا ہے۔ سات دن تک رحمت کے فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے۔(ایم۔ وائی ناز لاہور)