کرونا: ہر صورت احتیاط لازم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جلسے جلوس کرکے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے۔ پاکستان میں کرونا وائرس کی دوسری لہر خطرناک صورتحال اختیار کر رہی ہے۔ سب لوگ احتیاط کریں۔ جیسے کرونا کی پہلی لہر میں کی گئی تھی۔
ہر فرد کی ذمہ داری کہ کرونا سے خود کو بچائے اور دوسروں کو بھی۔ کرونا کی دوسری لہر پہلی والی سے زیادہ مضر نظر آرہی ہے۔ پہلی لہر میں عوامی آگاہی کا فقدان تھا‘ اب کے آگاہی کے باوجود کیسز اور اموات بڑھ رہی ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن کے کئی رہنما بھی کرونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ جلوسوں سمیت ہر چھوٹا بڑا اجتماع کرونا کے پھیلائو میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔ ان سے گریز لازم ہے۔ پہلی لہر کے دوران حکومت نے مکمل لاک ڈائون سے گریز کیا۔ اب بھی حکومت ایسا ہی کرنا چاہتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ فیکٹریاں بند کریں گے نہ دیہاڑی دار طبقے کو بیروزگار کریں گے۔ مکمل لاک ڈائون نہیں ہوگا۔حکومت کی طرف سے دوسری لہر کے بعد پہلے کی طرح پابندں عائد کی گئی ہیں۔ فیکٹریاں بند نہ کرنے کا فیصلہ اس وجہ سے کیا گیا کہ لوگوں میں فاقوں کی نوبت نہ آجائے۔ مزدور‘ دیہاڑی دار اور ہر طبقے کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایس او پیز کو ہر صورت میں بروئے عمل لائے۔ حکومت بھی اس حوالے سے کسی قسم کی نرمی نہ کرے۔