فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان کی سب سے بڑی تجارتی تنظیم ہے جو ملک کے تمام چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور بڑی تجارتی تنظیموں کی نمائندگی کرتی ہے۔ سال 1950ء میں اس کا قیام عمل میں آیا تھا جس کے بعد اگرچہ اسے بہت سے نشیب و فراز کا سامنا کرنا پڑا لیکن جب سے اس کی قیادت یونائیٹڈ بزنسمین گروپ کے ہاتھ آئی ہے تب سے ترقی کی نئی سے نئی منازل طے کرتی جارہی ہے۔ اس نے نجی شعبے کے استحکام و مسائل کے حل، غیرملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ، ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانے اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس کوششیں کی ہیں جن کا اعتراف حکومتی حلقے بھی کرتے ہیں چنانچہ اب یہ بہت ضروری ہوگیا ہے کہ اس اہم ادارے کی باگ ڈور کاروباری برادری کے حقیقی نمائندوں کے ہاتھوں میں ہی رہے تاکہ یہ نہ صرف کاروباری برادری کی خدمت کرے بلکہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے بھی اپنا بہترین کردار ادا کرتا رہے۔ حسبِ سابق اس سال بھی دسمبر کے اختتام پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے انتخابات عمل میں آرہے ہیں۔ایس ایم نصیر اور یونائیٹڈ بزنسمین گروپ کے دیگر لیڈرز نے جو انتھک محنت کی ہے اُسے مدنظر رکھتے ہوئے میں پورے دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ ان انتخابات میں یونائیٹڈ بزنسمین گروپ99فیصد نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے ایک نئی تاریخ رقم کرے گا اورنیا سال نئی خوشیوں و امیدوں کے ساتھ طلوع ہوگا۔ میں خودبھی 2001-02ء میں اِس باوقار ادارے کے صدر کے عہدے پر فائز رہ چکا ہوں اور یہ اسی ادارے کے پلیٹ فارم سے کاروباری برادری کی خدمت کا صلہ ہے کہ آج میں سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر کے عہدے پر فائز ہوں۔ میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وقار ، عزت اور حرمت کو بڑی اچھی طرح جانتا ہوں ۔ مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ صنعتی و کاروباری شعبے کے ساتھ ساتھ ملک کی معیشت کے لیے یہ ادارہ کس قدر اہمیت کا حامل ہے اور اسی لیے میری یہ خواہش ہے کہ اِس ادارے کو محب وطن کاروباری افراد ہی سنبھالے رہیں تاکہ اس کا وقار و احترام برقرار رہے اور یہ لوگ اُن لوگوں کے ہاتھوں میں کھلونا نہ بنے جو اگرچہ ہیں تو کاروباری شعبے سے ہی وابستہ لیکن ان کی زندگی کا پہلا اور آخری مقصد ذاتی مفادات کے لیے اقتدار کا حصول ہے خواہ وہ صنعتی و تجارتی شعبے کے مفادات کو گروی رکھ کر ہی حاصل کیوں نہ ہوں۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے یونائیٹڈ بزنسمین گروپ سے تعلق رکھنے والے تمام قائدین نے اِس ادارے کے ذریعے اُن تمام سرگرمیوں کو فروغ دیا جن سے نہ صرف کاروباری برادری کو فائدہ پہنچا بلکہ ملک کی معاشی بنیادیں بھی مستحکم ہوئیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام کے لیے وہی کردار ادا کرتی ہے جو عمارت کی مضبوطی کے لیے سیمنٹ چنانچہ یونائیٹڈ بزنسمین گروپ نے اِس سلسلے میں خاص اقدامات اٹھائے ۔
ہمارے وفود نے دنیا بھر کے دورے کیے اور سب سے زیادہ توجہ اپنے پیارے وطن کی ساکھ کو زیادہ سے زیادہ بہتر کرنے کی جانب مبذول رکھی۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کوراغب کیا کہ پاکستان آئیں اور چاہے اپنی صنعتیں لگائیں یا پاکستانی صنعتکاروں کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبہ سازی کریں دونوں صورتوں میں انہیں بہت فائدہ ہوگا۔ بین الاقوامی میلوں اور نمائشوں میں شرکت کو یقینی بنایا تاکہ دنیا کو پاکستانی مصنوعات کی خوبیوں سے آگاہ کیا جاسکے۔
بیرون ملک متعین پاکستانی سفارتخانوں سے مسلسل رابطہ رکھا گیا تاکہ پاکستان کی کاروباری برادری کو عالمی سطح پر موجود تجارتی مواقعوں سے آگاہی حاصل ہوسکے اور نہ صرف وہ خود ان مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں بلکہ ملکی برآمدات کو بھی فروغ حاصل ہو جبکہ غیر ملکی چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری اور دیگر تجارتی اداروں سے معلومات کے تبادلے کو بھی یقینی بنایا گیا۔ یہاں یہ ذکر کرتا چلوں کہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا کنفیڈریشن آف ایشیا پیسفک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، ای سی او چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور انڈیا پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے الحاق بھی ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ 2019ء چیلنجز سے بھرپور سال ہوگا اور کاروباری برادری کو توانائی کے بحران، بجلی، پٹرول ،گیس کی زیادہ قیمتوں، صنعتوں کی زیادہ پیداواری لاگت اور سیاسی عدم استحکام سمیت دیگر بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ظاہر ہے کہ تاجر برادری کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہونے کی حیثیت سے فیڈریشن آف پاکستان اینڈ انڈسٹری پر یہ مسائل حل کرانے کے لیے بہت دبائو ہوگالیکن مجھے قوی امید ہے کہ فیڈریشن کی نئی قیادت اپنی بہترین صلاحیتوں کی بدولت اس امتحان میں سرخرو ہوجائے گی اور یہ مسائل حل کرنے کے لیے بھرپور آواز بلند کرے گی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38