زہریلی گیسوں کے اخراج پر قابو پانے کیلئے عالمی اداروں سے تعاون جاری رکھیں گے: مشاہداللہ خان
اسلام آباد (نامہ نگار) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ماحول اور لوگوں کی صحتمند اور پائیدار بقا کے لیے ماحول دشمن اور عالمی حدت کا باعث بننے والی زہریلی گیسوں کے اخراج پر قابوپانے کے لیے پاکستان عالمی ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ پاکستان ان ممالک کی فہرست میں صفِ اول میں شامل ہے جو اپنے زورِبازوپر عالمی حدت اور اوزن تہہ میں شگافوںکی باعث بننے والی گیسوں یعنی او ۔ڈی۔ایس جن میں ائیرکنڈیشن اور ریفریجریٹروں میں استعمال ہونے والی ماحول دشمن ہائیڈروکلوروفلورو کاربن اور کلوروفلورو کابن گیسیں شامل ہیںکے ماحول میں اخراج سے مکمل طور پر روکنے میں اپنا کردار ادا کررہاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینیڈاکے شہر مونٹریال میں اقوام متحد کے ماحولیاتی پروگرام کے تحت منعقدہ گیارواں بین الاقوامی ویانا کنوینشن اور مونٹوریال پروٹوکول کے انتیسویں اجلاس بین الاقوامی وزرا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔دوروز عالمی وزرا اجلاس میں تقریباً 197ممالک کے وزرا اور حکومتی وفود اور غیر سرکاری اداروں نے اعلی ٰ موحولیاتی ماہرین، سائنسدانوںاور تحقیق دانوں نے شرکت کی جو گزشتہ روز اختتام پذیر ہوا۔وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ یہ جان کر انتہائی خوشی کا باعث ہے کہ عالمی سطح پر مونٹوریال پروٹوکول معاہدے کے تحت اوزون کی تحت جو انسانوں اور زمیں پر بسنے والی تمام مخلوقات کو سورج کی انتہائی نقصاندہ شعاوں سے بچاتاہے، میں شگاف کا سبب بننے والی زہریلی ہائیڈروکلوروفلورو کاربن اور کلوروفلورو کابن گیسوں کے اخراج میں ننانوے فیصد کمی لائی جاچکی ہے اور پاکستان کے اس سلسلے میں کردارکی عالمی سطح پرپذیرائی ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عالمی مونٹوریال پروٹوکول کے تحت پاکستان سمیت تقریباً197ممالک نے ملکر سال 1990سے لیکر2010تک 135ملین ٹن کے برابر کاربن گیسوںکے اخراج میںمیں کمی لانے میں کامیاب ہوئے ہیں ، جس کے باعث اوزون کی تہہ کی بحالی کے ساتھ ساتھ اس میں مزید شگاف ہونے سے بچایا جاچکا ہے۔