اسلام آباد : چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں کورونا متاثرین کے علاج کیلئے وینٹی لیٹرز اور حفاظتی سامان کی کوئی کمی نہیں ہے ۔
اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت فوجی اسپتالوں میں 500 وینٹی لیٹرز کے علاوہ سرکاری اور نجی اسپتالوں میں 4200 وینٹی لیٹر زموجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں صرف 128 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔کورونا متاثرین کے لئے 4200 میں سے1350کے قریب وینٹی لیٹرز کااستعمال کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک 2 ہزار وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہوگی جس کے لئے ہنگامی منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔
چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ آج تک این ڈی ایم اے کے پاس اپنے گوداموں میں آکسیجن ، سی پی اے پی اور بی آئی پی اے پی وینٹی لیٹرز کے ساتھ 183 انتہائی نگہداشت یونٹ کے وینٹی لیٹر زموجودہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مختلف ممالک سے 1300 سے زیادہ وینٹی لیٹرز کی خریداری کے آرڈرزدئیے ہیں۔ امریکا نے 200 وینٹی لیٹرزعطیہ کرنے کی پیش کش بھی کی ہے اور ان میں سے نصف بہت جلد پاکستان پہنچ جائیں گے۔
کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے بستروں کی دستیابی کے بارے میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ہمارے پاس پاکستان بھر کے 365 سرکاری اسپتالوں میں 10ہزارسے زیادہ آئی سی یو بیڈ ہیں اور ان میں سے صرف 2211 استعمال میں ہیں۔
جنرل محمد افضل نے مزید کہا کہ پاکستان کورونا کے مریضوں کے علاج کے لئے طبی سامان تیار کرنے میں خود کفیل ہوگیا ہے تاہم انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اپنی حفاظت کے لئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار پر سختی سے عمل کریں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024