کہانی میری عربی کی
علمی دنیا میں پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد اظہر کانام کسی تعارف کا محتاج نہیں،آپ کئی دہائیوںتک پنجاب یونیورسٹی میں مسند تدریس پر جلوہ افروز رہے اور تشنگان علم و ادب کی پیاس بجھاتے رہے،طویل عرصہ تک پنجاب یونیورسٹی شعبہ عربی کے چیئرمین ،پرنسپل اوریئنٹل کالج،ڈین اسلامک فیکلٹی رہے،ایمریطس پروفیسر بنے،پنجاب یونیورسٹی میں ہجویری چیئر کے سربراہ ، ممبر پنجاب پبلک سروس کمیشن بھی رہے، عالمگیر شہرت کی حامل جامعہ ازہر سمیت سعودی عرب کی عرب کی یونیورسٹیوں میں اپنے منفرد اسلوب تدریس سے سینکڑوں عربوں کو گرویدہ بنالیا،قلم اٹھایا تو تصنیف و تالیف میں بھی خداداد صلاحیتوں کا لوہا منوایا ،تصنیفات جہاں جہاں گئیں داد وتحسین وصول کرتی رہیں،یہ سب کچھ ’’کہانی میری عربی کی ‘‘ میں جمع کردیاگیا ہے جس میں پنجاب یونیورسٹی میں ورود مسعود،اسلامی سربراہی کانفرنس میں قذافی کی تقریر ،بھٹو کے ساتھ عربی،شاہ عبداللہ کی آمد پر شہباز شریف کو خطبہ استقبالیہ کی تیاری،عرب ملکوں کی جامعات کے تدریسی تجربات،واقعات،مشاہدات سمیت عربی کے حوالے سے تمام واقعات بڑے دلچسپ انداز میں بیان کیے گئے ہیں،208صفحات کی کتاب آزاد بک ڈپو اردو بازار لاہور نے شائع کی۔(شاہ نواز تارڑ)