راولپنڈی کینٹ میں غازی بروتھا سے پانی لا کر مسئلہ حل کرینگے، ملک افتخار احمد
راولپنڈی(رپورٹ‘ سلطان سکندر/ تصویر‘ ایم جاوید) راولپنڈی کینٹ پرمشتمل پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 10 (موجودہ پی پی 15) سے مسلم لیگ ن کے رکن ملک افتخار احمد نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے 18 اپریل کو کینٹ کے دورے کے دوران عوام کے تیور دیکھ کر ہی این اے 61 سے الیکشن لڑنے کا اعلان نہیں کیا تھا میاں نوازشریف کے جرات مندانہ اور حقیقت پسندانہ بیانیہ سے مسلم لیگ ن کی عوامی حمایت اور مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے ۔ لوٹوں کی طرف سے انتخابات سے قبل سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کا رحجان نیا نہیں ایسا ہر الیکشن سے پہلے ہوتا ہے لیکن میاں نوازشریف اور مسلم لیگ ن کو عوام کے دلوں سے نہیں نکالا جاسکتا لوٹے پہلے بھی جماعتیں بدلتے رہتے ہیں آزادانہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کی صورت مسلم لیگ کے مخالفین کو عبرتناک شکست ہوگی۔ راولپنڈی کینٹ اور شہر میں ہم عوامی خدمات اور اربوں روپے کے میگاپراجیکٹس کی بدولت بلدیاتی انتخابات کی طرح کلین سویپ کریں گے میں دس سال ایم پی اے رہا مقدور بھر عوام کی خدمت کی پارٹی نے ٹکٹ دیا تو الیکشن لڑ کر دکھائیں گے اور اگر کسی اور کو ٹکٹ دیا گیا تو ٹکٹ ہولڈر کی بھرپور حمایت کریں گے۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ابھی تک کینٹ سے پی ٹی آئی کی طرف سے کوئی قومی وصوبائی امیدوار سامنے نہیں آیا۔ ہفتہ کے روز یہاں ایوان وقت میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کینٹ کا سب سے اہم مسئلہ پینے کے پانی کی قلت کا ڈیم میں پانی کی کمی کے باوجود اگر کینٹ کے فراہمی اب کے ذمہ داران انجینئر واٹر سپلائی‘ والومین‘ سپروائز‘ والو چارج میں مل بیٹھ کر دستیاب پانی کی تقسیم کار بہتر بنالیں تو مسئلہ نہیں رہتا۔ کینٹ کی تقسیم کار غلط ہے اگر نجی ٹیوب ولیوں سے روزانہ سینکڑوں ٹینکر پانی فروخت کے دستیاب ہے تو کینٹ ایسا کیوں نہیں کرسکتا۔ پانی کی سپلائی کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے۔ جس کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منظوری دے دی ہے مسلم لیگ ن آئندہ حکومت ملنے پر پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے پرعزم ہے تاہم اس دوران بارشیں ہوں اور ڈیموں میں پانی آجائے تو پانی کی قلت پر قابو پایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ہمارے اربوں روپے کے منصوبے عوام کے سامنے ہیں کینٹ کے دس وارڈز میں پانی کی بوسیدہ لائن تبدیل کرکے چودہ کلومیٹر اور سوئی گیس کا پریشر بحال رکھنے کے لیے 42 کلومیٹر لائنیں بچھائی گئیں 36 کلومیٹر سڑکیں بنائی گئیں آٹھ واٹرفلٹریشن پلانٹ ڈھوک گجراں میں واٹر ٹینک اور کینٹ بھی انڈر گراونڈ واٹر ٹینک بنائے گئے سات برساتی نالوں کو پختہ کیا گیا چھ جنازہ گاہیں چاردیواری سمیت بنائی گئیں جبکہ آٹھ دھمیال میں قبرستان کے قیام کے لیے ایک ہزار کنال کے نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد پی سی ون کے تحت اے ڈی پی میں رقم رکھ دی گئی ہے ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ سو کنال اراضی الگ کرکے عوام کے قبرستان کی جگہ فراہم کر دی جائے۔ ملک افتخار احمد نے کہا کہ راولپنڈی کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال عرصہ دراز سے بدحالی کا شکار تھا ملک ابرار احمد ایم این اے اور کینٹ افسران کی شبانہ روز کوششوں سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے 60 کروڑ گرانٹ جاری کی جس سے 500 بیڈ اور تمام جدید مشینری کا انتظام کر دیا جائے گا یہ کینٹ کے عوام کے لیے بہت بڑا تحفہ ہوگا جبکہ نجی اور کینٹ کی اراضی پر دس ڈسپنسریوں کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے اس کے علاوہ دس ڈسپنسریاں ‘ تین کالج اور بارہ سکول بنائے گئے۔