ماہ رمضان پرائس کنٹرول کمیٹیاں خاموش‘ شہری ذخیرہ اندوزوں کے ہاتھوں لٹنے لگے
ملتان(نمائندہ خصوصی) رمضان کا پہلا عشرہ ختم ‘ مہنگائی کا طوفان نہ تھم سکا رمضان میں ریکارڈ مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے پرائس کنٹرول کمیٹیاں خاموش تماشائی بنے شہریوں کو گراں فروشوں کے ہاتھوں لٹتا دیکھ رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار شہریوں نے نوائے وقت فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ میں چیک اینڈ بیلنس کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ دکاندار بغیر نرخ لسٹ کے اپنی من مانیاں کر رہے ہیں اور پھلوں سمیت کئی اشیاء ضرورت مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں شہری محمد شریف کا کہنا تھا لسٹ دریافت کرنے پر دکاندار بدتمیزی پر اتر آتے ہیں مارکیٹ کمیٹی کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں اور دکانوں پر فروخت میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ سیب 320‘کیلا180‘ آڑو160‘ آم180خوبانی160‘ آلو بخارا400اور چکن 260روپے کلو فروخت کئے جا رہے ہیں۔ شہری محمد سلیم نے کہا جو آدمی روز کے سو روپے کماتا ہے وہ اتنا مہنگا فروٹ کیسے خریدے گا۔ جبکہ محمد رؤف‘ فرحان‘ محمد فیصل نے مطالبہ کیا ہے کہ ناجائز منافع خوروں اور گراں فروشوں کے خلاف بروقت کارروائی کی جائے تاکہ اشیاء ضرورت کے نرخ کنٹرول ہوں اور ہمیں ریلیف مل سکے۔