1943ء کے سرما میں دہلی میں لگنے والی فلم Random Hrvest کا بہت شہرہ تھا۔ لیاقت علی خان‘ بیگم رعنا اور قاضی عیسیٰ بھی دیکھنے گئے۔ کہانی کے مطابق ایک فوجی زخمی ہوکر یادداشت کھو بیٹھتا ہے اور پھر کسی کو نہیں پہچانتا۔ انہی دنوں قائداعظم ایک خاکسار کے حملے سے بال بال بچے تھے۔ قاضی عیسیٰ نے مزاحاً بیگم رعنا سے کہا کہ اس حملہ میں اگر قائد کی یادداشت چلی جاتی تو ہمارا کیا بنتا؟ بیگم صاحبہ بولیں بننا کیا تھا‘ قائداعظم پارٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہتے بھئی یہ مسلم لیگ کون ہے اور پاکستان کس کا نام ہے؟ قائد نے یہ سب سنا تو بے حد محظوظ ہوئے اور بولے‘ لیاقت مسلم لیگ کا آئین لیکر بیٹھ جاتے کہ اس شخص کے ساتھ کیسے نمٹا جائے۔ راجہ محمود اس نفسیاتی بیماری پر کسی کتاب کی تلاش میں نکل جاتے اور قاضی عیسیٰ سادگی سے کہتے کہ بھئی اگر قائد پاکستان کو بلا کہتے ہیں تھر پھر یہ بلا ہی ہوگی۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024