الیکشن میں کسی جماعت کو اکثریت نہیں ملے گی‘ عمران خواب ہی دیکھیں گے : زرداری
کراچی(سٹاف رپورٹر)پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینزکے سربراہ اورسابق صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہاہے کہ آ ئندہ انتخاب میں کوئی جماعت اکثریت حاصل نہیں کر پائے گی اکثریت ملنا عمران خان کا خواب ہی رہے گا انہوں نے نوابشاہ سے اپنی آبائی نشست سے الیکشن لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پیپلز پارٹی انتخابات میں بھرپور حصے لے گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے وزیراعلی ہاو¿س کراچی میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے اپنی اپنی حکومتی کارگردگی سے متعلق پارٹی قیادت کوبریفنگ دینے کے موقع پرصحافیوں سے غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے کیا پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ایم این اے فریال تالپور،خورشید شاہ،رحمن ملک ، فرحت اللہ بابر اورپیپلزپارٹی کے دیگرمرکزی اورصوبائی رہنما بھی اس موقع پرموجود تھے۔آصف علی زرداری نے کہاکہ آ ئندہ الیکشن میں نواب شاہ سے انتخابات لڑوں گا، انہوں نے کہاکہ لیاری بھی حلقہ انتخاب ہوسکتا تھا مگر پھر ایک نمبر کم ہوجاتا، ان کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں کسی جماعت کو بھی اکثریت نہیں ملے گی اورعمران خان کواکثریت ملنے کے دعوے خواب ہی رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی طاقتیں اور جمہوریت ہی دہشت گردی کا علاج ہیں ، فاٹا کا انضمام پاکستان اور عوام کے حق میں ہے لیکن کچھ لوگ اپنے ذاتی ایجنڈے کے مطابق اس کی مخالفت کرتے آئے ہیںانہوں نے کہاکہ ہمیں الیکشن کمیشن کو مضبوط بنانا ہے، امید کرتے ہیں کہ اس مرتبہ ا?ر او الیکشن نہیں ہوں گے اور الیکشن کمیشن صاف و شفاف انتخابات کراکے عوام کے اعتماد پر پورا اترے گی۔اس مو قع پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ عمران خان جہاں جاتے ہیں نئے نعرے اورنئے نکات کا اعلان کردیتے ہیں،پیپلزپارٹی پانچ نکاتی پروگرام پہلے سے موجود جوعمران خان کے تمام نکات سے اہم ہیں ہمیں طے کرنا ہے کہ یہ ملک امیروں کا تحفظ کرے گا یا غریبوں کا۔ انہوں نے کہاکہ جادو کی چھڑی سے امن امان کی صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی ہے،مجموعی طورپر صوبے میں امن امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے تاہم پولیس کے لیے نیاقانون بنانے کی اشد ضرورت ہے نگران حکومت سے متعلق دیکھتے ہیں کیا ہوتاہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اٹھارویں کے بعد صوبوں کے بوجھ میں اضافہ ہوا ہے،وفاق بجٹ میں جورقم مختص کررہا ہے وہ بھی سندھ حکومت کو نہیں دیے جارہے،انہوں نے کہاکہ نئے این ایف سی ایوارڈ کی اشدضرورت ہے جس کے بغیرصوبے ترقی کے سفرمیں آگے نہیں بڑھ سکتے انہوں نے کہاکہ عمران خان جہاں جاتے ہیں نئے نعرے اورنئے نکات کا اعلان کرتے ہیں،پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو کے دیے گئے 5 نکات پر ہی عمل پیرا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ ہمیں پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے اور آئندہ انتخابات میں پیپلزپارٹی ہی کارگردگی اوروفاقی منشورکی بنیاد پرملک گیرکامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کے نظام میں بہتری آئی ہے تاہم پولیس اصلاحات کی ضرورت سے میں اتفاق کرتا ہوں،تمام اسٹیک ہولڈرز کو ملکر اس پرکام کرناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے سندھ بھر میں صحت کے شعبے میں کافی بہتر کام کیا ہے ہم نے سندھ بھر میں یونین کونسل بیسڈ پرغربت مکاو¿ پروگرام شروع کیاہے،ہم نے 6 لاکھ خواتین کو بلا سود قرضہ دیا ہے جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بڑی کامیابی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ سمندر سے صحرا تک بہترین معیار کی سڑکیں اورراستے سندھ کے علاوہ کہیں نہیں ملیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہاکہ معیشت کو ازسرنو درست کرنے کی ضرورت ہے آپ دیکھ لیں ایک صوبے میں کتنی رقم خرچ ہوئی اور باقی ملک میں کیا اخراجات کیے گئے معاشی ناانصافی کوختم کرنے اورصوبوں کو آمدنی میں جائز حصہ دینے کے لیے نئے این ایف سی ایوارڈ کی ضرورت ہے۔بلاول بھٹو نے کہاکہ پیپلز پارٹی عوام قوت ہے ہمارا منشور پاکستان کی ترقی اور عوامی خوشحالی ہے پیپلز پارٹی ملک کی واحد عوامی جماعت ہے جو عوام کے دلوں میں رہتی ہے اور انشاءاللہ 2018ءالیکشن میں میں پیپلز پارٹی پورے ملک سے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ سندھ پانی کی کمی کا سب سے زیادہ شکار ہے،ارسا سے کوٹے کا پانی نہیں مل رہا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے سندھ میں 1700 آر او پلانٹس لگائے،سندھ میں تعلیمی ادارے اوراسپتال بنائے،ہم عوام کیلئے سیاست کرتے ہیں،قبل ازیںوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اورسابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اورپیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ ،سابق صدرمملکت آصف علی زرداری کو وزیراعلیٰ ہاو¿س میں اپنی اپنی حکومتی کارگردگی پرتفصیلی بریفنگ دی اورگذشتہ پانچ برسوں میں سندھ حکومت کی کامیابیوں اورفلاحی منصوبوں پرروشنی ڈالی۔
آصف زرداری