شنگھائی تعاون تنظیم: دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے تعاون پر اتفاق
شنگھائی تنظیم کا پاکستان میں پہلی بار ہونے والا اجلاس گزشتہ روز ختم ہو گیا۔ اختتام پر جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ رکن ممالک نے خطے میں دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے باہمی تعاون پر اتفاق رائے کیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو کسی صورت بھارت کے سپرد نہیں کیا جائیگا۔ دفترخارجہ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی خطرناک ہو سکتی ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم اور سارک تنظیم میں فرق یہ ہے کہ اس میں کم از کم دو ملک چین اور روس ایسے ہیں جو بھارت کو اس تنظیم پر حاوی ہونے کی اجازت نہیں دینگے۔ پاکستان کو شنگھائی تنظیم کی صورت میںبھارت کی معاندانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے کیلئے مو¿ثر فورم دستیاب ہو گیا ہے۔ اگرچہ بھارت اور روس کے تعلقات میں کوئی بڑی دراڑ نہیں‘ تاہم خطے میں گزشتہ چند برسوںکے دوران مختلف ملکوں کے باہمی تعلقات میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں اور اسکی بڑی مثال یہ ہے کہ بھارت روس کی نسبت امریکہ کے زیادہ قریب ہو گیا ہے۔ بہرحال شنگھائی تنظیم میں چین اور روس کی موجودگی نے اسے اقوام متحدہ کے بعد مضبوط ترین عالمی فورم بنا دیا ہے۔ اگر ہم نے اس پلیٹ فارم کو سنجیدگی اور تدبر سے استعمال کیا تو تنازع کشمیر ‘سندھ طاس معاہدہ اور دہشت گردی ایسے مسائل پر پاکستان کو اپنے حق میں روس اور چین سمیت درجنوں ممالک کی موثر حمایت و تائید حاصل ہو جائےگی۔ اگر بھارت نے تنظیم کے فیصلوں سے اجتناب کیا اور متعصبانہ رویہ ترک نہ کیا تو وہ خطے میں تنہا ہوکر رہ جائے گا‘ اسکے خطے کے ممالک سے جڑے ہوئے اقتصادی مفادات بری طرح متاثر ہونگے۔ توقع ہے کہ بھارت امریکہ اور اسرائیل سے قرببی تعلقات کے زعم میں اپنے خلاف گڑھا کھودنے کی حماقت نہیں کرےگا۔ شنگھائی تنظیم کے اعلامیہ کے علاوہ دفترخارجہ کے ترجمان کی یہ یقین دہانی بھی عوام کیلئے باعث اطمینان ہوگی کہ کلبھوشن یادیو کو کسی صورت بھارت کے سپرد نہیں کیا جائے گا ‘ اسے بھارت کے حوالے کرنے کے حوالے سے بے پرکی اڑائی گئی خبروں نے ہر محب وطن کو سخت مضطرب کیا ہے۔ بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر نتائج و عواقب بارے خبردار کرنا ضروری ہو گیا تھا‘ وزارت خارجہ نے بھی بھارت کو انتباہ کرکے فرض شناسی کا ثبوت دیاہے۔ بھارت کی پاکستان کو بنجر بنانے کی کوششوں کو کسی صورت برداشت نہیںکیا جا سکتا۔