itratjafri17@gmail Co
وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کی فکر انگیز گفتگو
عترت جعفری
یوم پاکستان اور روز نامہ نواے وقت کی سالگرہ 23 مارچ کو ایک ہی دن منائی جاتی ہے، 1940 ء میں بر صغیر کے مسلمانوں نے اپنے لئے جب الگ وطن کے حصول کی جد جہد میں قرارداد پاکستان منظور کی تھی ٹھیک اسی روز تحریک پاکستان کی آبیاری کے لیے روزنامہ نوائے وقت بھی شائع ہونا شروع ہوا تھا۔آج جب ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک پروجیکٹ زیر عمل ہے اور جس پر 2013 کے بعدسے مسلم لیگ ن کی حکومت اس کی تکمیل کیلئے تندہی سے کام کر رہی تھی ، اور اس بار دوبارہ حکومت سنبھالنے پر ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنے کیلئے نہایت سنجیدگی کے ساتھ کوشش جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میںجن انرجی منصوبوں کو ترجیح دی گئی تھی،انہیں ممکنہ حد تک جلد از جلد مکمل کیا جا رہا ہے۔یہ حقیقت ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں سی پیک پر عملدرآمد میں سست روی پیدا ہوئی، تاہم ایک بار پھر سی پیک کے قومی منصوبے کو اسی جوش اور جذبے سے مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
قومی دن کے مناسبت سے تین روز قبل وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کیلئے اسلام آباد میں نوائے وقت کے دفتر میں سالگرہ اور یوم پاکستان کے حوالے سے کیک کاٹنے کی تقریب رکھی گئی تھی۔ اس دوران وفاقی وزیر سے سی پیک ، ملک کی سیاسی صورتحال اور اقتصادی معاملات کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔ تقریب میں احسن اقبال نے سالگرہ کا کیک کاٹنے کے بعد ریذیڈنٹ ایڈیٹر نوائے وقت اسلام آباد شاہزاد انور فاروقی،ایڈیٹر دی نیشن سلمان مسعود، رپورٹر نواے وقت شاہد اجمل،رپورٹر دی نیشن فواد یوسف زی اور راقم السطور کے ساتھ آئندہ دورہ چین اور اپنی وزارت سے متعلق اہم امور پر بات چیت کی۔
ملک میں جاری انرجی منصوبوں کے حوالے سے جمعرات کے روز وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اس نشست کے دوران بتایا کہ وہ اگلے ہفتے چین کا دورہ کرنے والے ہیں۔حالیہ دنوں میں وزیراعظم میاں شہباز شریف نے تھرپارکر میں چینی مدد سے 1650 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے ایک منصوبے کی بنیاد رکھی،جس سے ملک میں بجلی کی قلت پر قابو پانے میں کافی مدد ملے گی۔ اس میں نوا پاور پلانٹ شامل ہے جو 330 میگاواٹ اور دوسرا شنگھائی الیکٹرک پاور پلانٹ ہے جو 320 میگا واٹ کا منصوبہ ہے، ان دونوں منصوبوں پر ساڑھے تین ارب ڈالرکی سرمایہ کاری ہوگی اور جب یہ دونوں منصوبے مکمل ہوں گے تو کوئلہ سے بجلی کی مجموعی پیداوار تین ہزار تین سو میگا واٹ ہو جائے گی۔وفاقی وزیر احسن اقبال کے چین کے دورے کا ایک اہم مقصد ملک میں ہائیڈرو الیکٹرک کے منصوبوں کو آ گے بڑھاناہے۔ان منصوبوںمیں کوہالہ اور آزاد پتن کے منصوبے شامل ہیں۔اس علاوہ سی پیک کے اگلے مرحلے کیلئے بھی بات چیت ہو گی جس میں پاکستان کے اندر صنعت کو ترقی دینا اور چینی صنعتوں کی پاکستان میں ری لوکیشن کے لیے بات چیت کرنا شامل ہے۔
پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان چار سال اقتدار میں رہے، کسی ایک منصوبے کا نام بتا دیں جو انہوں نے شروع کیا ہو،مسلم لیگ ن نے 2013 سے 2018کے درمیان اس ملک کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلائی ، سی پیک کے منصوبے کو کامیاب کرایا بے شمار ایسے منصوبے ہیں جن کے بارے میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ ہم نے لگائے اور ان کو مکمل کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے پانچ سال میں دھرنے دیکھے ،سازشیں دیکھی ہیں لیکن اس کے باوجود کام کر کے گئے ۔ہمارے دور میں اسلام آباد کے ہر سیکٹر میں چینی کمپنیوں کے دفاتر کھل گئے تھے ، چین کے صدر نے تمام چینی کمپنیوں سے کہا تھا کہ پاکستان جا کر سرمایہ کاری کریں۔ عمران خان نے ان تمام کمپنیوں کو بھگا دیا اور چین کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا ۔جس ملک کا سربراہ بیرون ملک جا کر یہ کہے کہ ہم وطن چور ہیں تو کون اس ملک میں سرمایہ کاری کے لئے آئے گا۔ جب ہم بر سر قتدار آئے معیشت دم توڑ رہی تھی، معیشت کا رکنا 22 کروڑ لوگوں کی معیشت کا دم توڑنا ہے، ہم معیشت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات کے التوا کا جو فیصلہ کیا ہے وہ آئین کے مطابق ہے ۔ آئین کی منشا ء یہ ہے کہ عام انتخابات اکھٹے ہوں، سب کو 'لیول پلیئنگ فیلڈ'میسر ہو،انہوں نے کہا کہ مردم شماری کا عمل شروع ہو چکا ہے، جب مردم شماری ہو جائے گی تو نئی حلقہ بندیاں ہوگی۔ 2023 سے 2028 درمیان جو ضمنی اسمبلی الیکشن ہوں گے وہ کس بنیاد پر ہوں گے ۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں آئینی انتشار اور سیاسی انتشار کی اجازت نہیں دیں گے، عمران خان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے اور وہ یہ ہے کہ انتشارپیدا ہو اور ملک کی تعمیر وترقی رکے۔ عمران خان کشمیر کمیٹی کے ممبر رہے ، ایک دن اس کے اجلاس میں نہیں آئے پی اے سی میں ممبر رہے ، کبھی اس کے اجلاس میں نہیں آئے، وزیراعظم رہے قومی اسمبلی کے اجلاس میں نہیں آئے ، 2018 میں دھاندلی کے ذریعے حکومت حاصل کر لی۔اب تک وہ اسمبلیوں سے استعفوں کی ہیٹ ٹرک مکمل کر چکے ہیں، حکومت اب تک ان کے پیدا کردہ نقصان کے ازالہ کی کوششوں میں مصروف ہے، ہمارا مقصد ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچائے۔حکومت نے ترقی کا ایجنڈا بنایا ہے ، ہم فائیو ایز پر عمل کر رہے ہیں ،جس کے تحت برآمدات کو بڑھانا ہے، موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لیے سٹرکچر بنانا ہے تاکہ فوڈ سکیورٹی میسر آ سکے اور انرجی کے چیلنج سے نمٹا جائے۔ ہمیں جلد شمسی توانائی اور قابل تجدید توانائی کی طرف جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت ہمارے دور میں 29 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہوئے یا ان پر کام ہو رہا تھا، دوسرے مرحلے میں صنعتی تعاون کرنا تھا ، مگر پی ٹی آئی کے دور میں ایک بھی صنعتی زون نہ بن سکا۔40 ارب ڈالر تک پاکستان میں آ سکتے تھے، ہم نے دوبارہ اس جانب توجہ دینا شروع کی ہے۔آئندہ ہفتے چین جا رہا ہوں آزاد پتن اور کوہالہ پراجیکٹ پر بات ہوگی، گوادر کی بندرگاہ کو گہراکرنے کے منصوبے پر عمل کیا جا رہا ہے یہ کام مکمل ہوتے ہی بڑے بحری جہاز بندرگاہ تک آنا شروع ہو جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا چین کے ساتھ نئے منصوبے چینی کرنسی کے تحت مکمل ہی کر رہے ہیں ان میں ریلوے کا ایم ایل این کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسراحسن اقبال نوائے وقت کی سالگرہ کا کیک کاٹ رہے ہیں۔۔۔ آڈیٹر نیشن سلمان مسعود، ریذیڈنٹ ایڈیٹر نوائے وقت اسلام آباد شہزاد انور فاروقی ، عترت جعفری۔ چودھری شاہد اجمل بھی موجود ہیں۔
[4:29 pm, 25/03/2023] itratjafri17@gmail Com: وفاقی وزیر احسن اقبال اسلام آباد نوائے وقت آمد کے موقع پر ان کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے