کورونا وائرس کی وبا کے کی وجہ سے گھریلو ضروری اشیاء کی برآمد کنندگان کی طرف سے فروخت میں کمی کے بعد بین الاقوامی ادارہ برائے ورلڈ فوڈ سیکیورٹی ،(عالمی غذا کی حفاظت ) ‘‘ کے یہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ دن بدن اشیاء میں کمی پریشان کن حالات تک بڑھ جائے گی، کرونا وائرس کی وجہ سے پہلے ہی لاک ڈاؤن کے میں جکڑا ہوا دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ ہے جس نے 200 ممالک میں 4 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے جبکہ 21 ہزار سے زائد افراد کرونا وائرس کا لقمہ اجل بن چکے ہیں کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ جو اشیاء کھلی مارکیٹ سے غائب ہیں ان میں ٹوائلٹ پیپر اور صفائی ستھرائی کے سامان صارفین کی غیر معمولی خریداری سے پیدا ہونے والی بے چینی کا بڑھنا اور کچھ حکومتیں اپنی اپنی آبادی کو کافی حد تک یقینی بنانے کے لئے فوڈ بہاؤ کو روکنے کے لئے اقدامات کرسکتی ہیں۔