یہ کرونا کیا ہے؟ قدرت کے سامنے انسان کی بے بسی کا مظہر۔ ہر ہر میدان میں ترقی کی معراج کو پہنچنے کے باوجود آج ایک نامعلوم وائرس سے سب کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ وبائیں پہلے بھی آتی تھیں اور علاج معالجہ کی سہولت نہ ہونے کے سبب لاکھوںافراد زندگی کی بازی ہار جاتے تھے۔ 18 ویں صدی کے اوائل میں فرانس سے شروع ہونے والی پلیگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے یورپ کو جکڑ لیا تھا اور ایک ملین لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے۔ 20 ویں صدی کے آغاز میں یہی پلیگ برصغیر میں آئی ، تو ہلاکتوں کا اندازہ پانچ لاکھ لگایا گیا تھا۔ 1920ء سے شروع ہونے والے سپینش فلو نے تو دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اور دنیا کی کل اڑھائی ارب کی آبادی میں سے 50 کروڑ وائرس کا شکار ہوئے اور ایک کروڑ موت کے گھاٹ اُتر گئے تھے۔ مانا کہ اُن زمانوں میں علاج معالجے کی سہولتیں محدود تھیں ، مگر آج تو عمر دوام کی باتیں ہو رہی ہیں، تو پھر انسان اتنامجبور کیوں؟
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024