سات نجی کمپنیوں پر امریکی پابندی کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے،دفتر خارجہ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) دفتر خارجہ نے تنبیہ کی ہے کہ امریکہ کی طرف سے سات نجی کمپنیوں پر پابندی کے اقدام کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے اور نہ ہی اس معاملہ کو ایٹمی عدم پھیلائو کیلئے پاکستان کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کیلئے استعمال کیا جائے بصورت دیگر امریکی اقدام کے مقاصد اور اس اقدام کیلئے وقت کے انتخاب کے بارے میں لازماً شکوک پیدا ہوں گے۔ ترجمان نے پیر کی شب تاخیر سے جاری کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ جن پاکستانی کمپنیوں پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے وہ نجی کمپنیاں ہیں۔ اس معاملہ تفصیلات امریکہ اور ان کمپنیوں سے بھی مانگ لی گئی ہیں۔ امریکہ کے محکمہ تجارت کی جس فہرست میں مذکورہ کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے اس فہرست میں نیوکلئیر سپلائرز گروپ کے رکن ملکوں کی کمپنیوں کے نام بھی بعض اوقات شامل کئے جاتے ہیں۔ اس فہرست میں کمپنیوں کے نام شامل ہوتے رہتے ہیں اور نکالے بھی جاتے ہیں۔ اس اعتبار سے اس فہرست میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے۔جن پاکستانی کمپنیوں کو اس فہرست میں شامل کیا گیا اب انہیں امریکہ سے تجارت کیلئے اضافی لائسنس درکار ہوں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دوہرے لیکن پر امن اور جائز استعمال کی ٹیکنالوجی اور پرزہ جات کی تجارت پر کوئی بے جا پابندی نہیں ہونی چاہیے۔خصوصاً جب حتمی استعمال کنندہ نے ان اشیاء کے استعمال کی نوعیت کی تصدیق کی ہو پھر بیچ میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔ایسے ہی انتظام کے ساتھ پاکستان متعدد عالمی برآمد کنندگان سے چیزیں منگواتا ہے۔ایٹمی عدم پھیلائو اور برآمدی کنٹرول کے شعبوں میں پاکستان کے اقدامات جانے پہچانے ہیں۔اس ضمن میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کی ایک تاریخ ہے۔