اسرائیلی کو زخمی کرنیکا الزام، فلسطینی خاتون کو 10 سال قید و جرمانہ کی سزا
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این)اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والی ایک فلسطینی خاتون سماجی کارکن امانی الحشیم کو 10 سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ الحشیم پر اپنی کار کی ٹکر سے ایک یہودی آباد کار کو روندنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مقبوضہ بیت القمدس میں اسیران کمیٹی کے چیئرمین امجد ابو عصب نے بتایا کہ اسرائیل کی مرکزی عدالت نے بیت المقدس کی رہائشی امانی الحشیم کو دس سال قید اور پانچ ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا۔خیال رہے کہ امانی الحشیم کو اسرائیلی فوج نے 13 دسمبر 2016 کو حراست میں لیا تھا۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے قلندیہ چیک پوسٹ کے قریب اپنی کار سے ایک اسرائیلی فوجی کو ٹکر مار کر زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے اس پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئی تھی۔33 سالہ حشیم دو بچوں کی ماں ہیں۔ دریں اثنا اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کی جیل سے رہائی کے اعلان کے بعد اسے دوبارہ قید کردیا۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مطابق43 سالہ الشیخ اسماعیل طلب النطاح کو چار ماہ تک انتظامی قید میں رکھنے کے بعد دو روز قبل اس کی رہائی کا اعلان کیا مگر اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے اس کی انتظامی قید میں مزید چار ماہ کی توسیع کردی۔ الطویل نے بتایا کہ اسماعیل النطاح کے اہل خانہ رہائی کی خبر سن کر جیل کے باہر انتظار کرتے رہے مگر طویل انتظار کے بعد انہیں بتایا کہ النطاح کو رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل / سزا