صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں گلشن اقبال پارک میں خودکش حملے کے نتیجے میں خواتین اوربچوں سمیت69افراد جاں بحق اور300سے زائدزخمی ہوگئے ،متعددزخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتو ں میں اضافے کاخدشہ،عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل ،صدرممنون حسین،وزیراعظم نوازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی طرف سے واقعہ کی شدیدمذمت اور تین روزہ سوگ کا اعلان اور زخمیوں کو بہترین علاج کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔تفصیلات کے مطابق اتوارکی شام خودکش حملہ گلشن اقبال پارک گیٹ نمبرایک پرکیاگیاجہا ں قریب ہی بچوں کے جھولے نصب تھے اور مذکورہ مقام پر شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے پورا علاقہ دہل کر رہ گیا اور ہر طرف افراتفری پھیل گئی۔ دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت69افراد جاں بحق اور300سے زائد زخمی ہوگئے، زخمیوں میں بھی خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ۔سیکورٹی اہلکاروں نے علاقے کوگھیرے میں لے لیااور امدادی سرگرمیاں شروع کی گئیں ۔ لاشوں اورزخمیوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے جناح ہسپتال ، شیخ زائد ہسپتال اوردیگر شہر کے دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ لوگ اپنے پیاروں کو رکشوں میں ڈال کر بھی ہسپتال منتقل کرتے رہے جبکہ لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی زخمیوں کے علاج معالجے کی ہدایت کی گئی ۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹرحیدر اشرف نے خودکش دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ حملہ آور نے گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک پر خود کو دھماکے سے اڑایا اوردھماکے کی نوعیت انتہائی شدید تھی جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ دھماکا خیز مواد کے ساتھ بڑی تعداد میں بال بیئرنگ استعمال کیے گئے تھے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دھماکا خیز مواد کی مقدار کے حوالے سے جائے وقوعہ کے معائنے کے بعد ہی بم ڈسپوزل اسکواڈ(بی ڈی ایس)حکام کچھ بتا سکیں گے۔لاہور کے ڈی سی او(ر)کیپٹن محمد عثمان نے بتایا کہ دھماکے میں 40 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ وہ زخمیوں کی حتمی تعداد کی تصدیق نہیں کرسکتے۔اقبال ٹاؤن کے ایس پی محمد اقبال نے تصدیق کی خود کش دھماکے میں 53 افراد جاں بحق ہوئے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ انھوں نے ہلاکتوں میں اضافہ کاخدشہ ظاہرکیا ۔عینی شاہدین کے مطابق ایک مشکوک شخص جس کی عمر 20 سے 25 سال کے درمیان تھی اور جس کا رنگ گندمی تھا پارکنگ ایریا میں پھر رہا تھا اور وہیں دھماکا ہوا۔ صوبائی مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ ہسپتالوں میں تمام ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ہسپتالوں میں لائے گئے زخمیوں کی تعداد 200 سے زائد ہے۔ انہوں نے عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی۔دوسری جانب صدرممنون حسین ،وزیراعظم نوازشریف اوروزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین علاج کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ بزدلانہ کارروائیوں سے دہشتگردی کے خلاف عزم متزلزل نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ گلشن اقبال نامی یہ پارک شہر کے وسط میں واقع ہے جو بچوں کے مقبول ترین تفریح گاہوں میں سے ایک ہے اور عام طور پر چھٹی کے دن وہاں لوگوں کا رش ہوتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اندوہناک واقعہ پر صوبہ بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اس دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس افسوسناک واقعہ کی انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس اندوہناک واقعہ کے ذمہ داروں کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور اظہار تعزیت کا اظہار کیا ہے اور انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں او رمحکمہ صحت کے اعلیٰ حکام زخمیوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پارک میں معصوم بچوں، خواتین اور لوگوں کو نشانہ بنانے والے سفاک درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ایسی بزدلانہ کارروائی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری اور پنجاب حکومت کی تمام تر ہمدردیاں جاںبحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں اور پنجاب حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس اندوہناک واقعہ کے ذمہ دار قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائیں گے اور معصوم شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے عبرتناک انجام کو ضرور پہنچیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہواہے جس میں معصوم بچوں سمیت متعدد افراد کی جانیں گئی ہیں۔ جن سفاک درندوں نے معصوم لوگوں کے خون سے ہاتھ رنگے ہیں، وہ اور ان کے سہولت کار عبرتناک انجام کو پہنچیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میرے پاس وہ الفاظ نہیں ہےں جن کے ذریعے میں اس بدترین واقعہ پر اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار کر سکوں۔ جمعیت علماءاسلام کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے لاہور گلشن اقبال پارک میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اس دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔ِِِِِِانہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ملک میں بدامنی پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے ۔انہوںنے اس واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں سے دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔سینٹ کے ڈپٹی چیئر مین جے یو آئی کے مر کزی ناظم عمومی مولانا عبد الغفور حیدری نے بھی لاہورگلشن اقبال پارک میں بم دھماکے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ایک ملک کے امن کے خلاف ایک گہری سازش معلوم ہوتی ہے ۔جے یو آ ئی کے دیگر راہنماﺅںحاجی محمد اکرم خان درانی ، مولانا محمد امجد خان ،حا فظ حسین احمد نے بھی سانحہ گلشن اقبال پارک پر دلی دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ معصو م جانوں کا سے کھیلنے والے امن اور قوم کے دشمن ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت وقتی تفتیش کر نے کے بجائے اس واقعہ کی حقیقت کو قوم کے سامنے لائے اور بیرونی ہاتھ کو خارج از امکان قرار نہ دے ۔گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے اتوار کی شام گلشن اقبال پارک لاہور میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی پیغام میں گورنر پنجاب نے سوگوارخاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے دُعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداءکو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو یہ صدمہ صبر و استقامت کے ساتھ برداشت کرنے کا حوصلہ دے۔ انہوں نے زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دُعا کی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے سابق صدر اعجاز احمد چوہدری نے گلشن اقبال پارک دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضائع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دکھ کی گھڑی میں پاکستان تحریک انصاف جاں بحق ہونےوالے افراد کے غم میں برابر کی شریک ہے۔اعجاز احمد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے ، آج ایسٹر کے تہوار کی مناسبت سے پولیس کو تفریحی مقامات پر غیر معمولی سیکورٹی انتظامات کرنے چاہے تھے مگر پنجاب پولیس عوام کو تحفظ دینے کی بجائے حکمرانوں اور ان کے اہل خانہ کی سیکورٹی پر معمور ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت زخمیوں کو مفت علاج فراہم کرئے اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ کی مالی معاونت کی جائے جبکہ سیکورٹی کے ناقص انتظامات پر کمیٹی تشکیل دے کرذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے لاہور گلشن پارک میں ہونیوالے بم دھماکہ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ درجنوں شہریوں جن میں خواتین اور بچے شامل تھے کی اموات پر دلی دکھ ہے،سکولوں کے بعد اب پارک بھی غیر محفوظ ہو گئے،قیمتی جانوں کے ضیاع کے ذمہ دار نا اہل حکمران ہیں ۔ بزدل دہشتگردوں نے ایک بار پھر نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ہے ۔دہشتگردی کے واقعہ سے حکمرانوں کے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے فول پروف انتظامات کے دعوے بے نقاب ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگرد وں کے ہمدرد حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان پر عمل کیا ہوتا تو آج بے گناہ شہری دہشتگردی کا شکار نہ ہوتے،تفریحی پارک میں دھماکہ اور قیمتی جانوں کا ضیاع حکمرانوں کی نا اہلی کا کھلا ثبوت ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنان کو امدادی سر گرمیوں میں حصہ لینے اور خون کے عطیات دینے کی ہدایات کیں ۔انہوں نے شہید ہونیوالوں کےلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کےلئے دعا کی ۔دریں اثناءعوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور ،میجر (ر) محمد سعید،احمد نواز انجم ، جواد حامد،ساجد بھٹی ،شہزاد نقوی ،حافظ غلام فرید،فرح ناز و دیگر نے بھی گلشن پارک بم دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اظہار افسوس کیا ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38