الحاج سید لعل حسین شاہ بادشاہ الگیلانی القادری الرازاقی

سید لعل حسین شاہ بادشاہ گیلانی کے آباد واجداد موضع سونک کلاں گجرات میں رہائش پذیر تھے بعد ازاں موضع سبن شریف سیداں ضلع اسلام آباد تشریف لے گئے اس کے کچھ عرصہ بعد آپ کے آباواجداد موضع سبن سیداں شریف علاقہ بہارہ کہو میں جو کہ راولپنڈی سے 20کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ ابتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی بعد ازاں موضع بسالی شریف میں جہاں اب بھی آپ کے خاندان کے لوگ آباد ہیں ہائی سکول میں داخل کروا دیا گیا ۔ آپ بہت ذہین اور اساتذہ کا احترام کرنے والے تھے اور آپ کے اساتذہ بھی آپ پر ناز کرتے تھے آپ کو دوران تعلیم نیوی میں ملازمت مل گئی۔1929ء میں آپ نیوی میں ملازم ہوئے آہستہ آہستہ ترقی کرتے ہوئے چیف پیٹی افیسر کے عہدے پر پہنچے آپ شروع سے ہی خدا سے لو لگائے ہوئے تھے ۔
1936ء میں جب اللہ تعالی کا حکم صادر ہو ا کہ دنیا کی ملازمت ترک کرو اور ہماری ملازمت میں آجاؤ تو آپ نے حسن الحکم ملازمت ترک کر دی اور اپنے گاؤں سبن شریف تشریف لائے دوران ملازمت آپ سے کئی کرمات ظاہر ہوئیں ۔ آپ کی مشہور کرامت جس کے بعد آپ نے ملازمت ترک کر دی وہ یہ ہے کہ لوگ آپ کی سچائی، آپ کی عبادت گزاری کو دیکھ کر آپ سے اپنے مسئلے بیان کرتے اور آپ ان کیلئے دعا کیلئے ہاتھ اٹھاتے تو ان کی مشکل آسان ہو جاتی تھی ۔ جو شخص بھی آپ کے پاس خالی جھولی لیکر آتا ہزاروں مرادیں بھر کر جاتا ۔ ہزاروں افراد فیض یاب ہوئے قدرۃ اولیاء شمس العارفین حجتہ الکاملین مرشدِ کریم الحاج حضرت سیّد سخی چن پیر بادشاہ الگیلانی القادری الرزقی اسی گلستانِ غوثیہ کے پھول ہیں آپ کی ولادتِ باسعادت 1965ء میں غوث آبادشریف، ڈھوک کھبہ، راولپنڈی میں ہوئی آپ ماور زادولی کامل ہیں ۔ آپ سے بے شمار کرامات کا ظہور ہو ا، آپ سرکار نے دینی تعلیم گھر پر حاصل کی ۔ شروع سے ہی آپ کی طبیعت روحانیت کی طرف مائل تھی ۔ آپ نے مرشد کی بارگاہ میں باادب وقت گزار کر روحانی منازل طے کیں ۔ آپ نے مرشد کی جانب کبھی پیٹھ نہی کی مرشد کریم نے باقاعدہ بیعت کی روحانی منازل طے کروا کر کے خلافت قادریہ کی سندو اجازت اور وظائف عطا کرکے فرمایا کہ بیٹا میں آج حضور سید نا غوث اعظم کے حکم سے امانت آپ کے سپرد کر دی ہے اور انشاء اللہ آپ کے فیضان
ولایت سے گلستانِ قادریہ میں قیامت تک بہار قائم رہے گی اور لوگ آپ سے فیض حاصل کرتے رہیں گے اور وہ وقت دور نہیں جب آپ
اولیاء کی بزم میں بدر الاولیا بن کر چھا جائیں گے ۔ آپ نے کچھ دن وہاں قیام کیا اور روحانی منازل طے کیں پھر آپ کربلاء معلی اور مدینہ منورہ بیت اللہ شریف حج کی سعادت کیلئے تشریف لے گئے آپ نے وہاں سے غوث آبادشریف، ڈھوک کھبہ،راولپنڈی کو رونق بخشی یہاں پر لوگوں کو درس و ہدایت دینے میں مصروف رہے پھر آپ بحکم غوث پاک سرکار لاہور سند رتشریف لے گئے اوریہاں دربار عالی مقام پر ولایت کی گود میں پرورش پانے والی اس عظیم ہستی مرشدِ کریم الحاج حضرت سیّد سخی چن پیر بادشاہ الگیلانی القادری الرزقی کے سپرد کرکے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سندر شریف کو اپنا مسکن بنا لیا ۔ حضور مرشد کریم اپنے والد ماجد اورمرشد کامل کی نگاہ اور دعا سے ایسے فیض یاب ہوئے کہ آپ نے مرشد کے سلسلے کو وہ کمال و عروج بخشا کہ مرشد بھی جمال الدین ہانسوی کی طرح آپ کے عاشق ہو گئے اور جو بھی سندر شریف لاہو ر جاتا اس سے پوچھتے میرے چن پیر کی زیارت کی ہے ۔ آپ حکم دیتے کہ جاؤ سخی چن پیر بادشاہ کی زیارت کرو ۔ اسی طرح حضور سید نا سیّدسخی چن پیر بادشاہ سرکار الگیلانی القادری الرزاقی سرکار نے جس طرح عشق و محبت میں ڈوب کر مرشد کی ڈیوٹی دی ایسی عشق بھری داستان ،عشق کی داستانوں میں اپنی مثال آپ ہے۔حضرت سیّد سخی چن پیر بادشاہ سرکار کے منظورِ نظر حضرت صاحبزادہ پیر سیّد سخی عازب لعل گیلانی بادشاہ سرکار کو مرشدِ کریم الحاج حضرت سیّد سخی چن پیر بادشاہ الگیلانی القادری الرزقی نے دربارِ غوثیہ، غوث آباد شریف، راولپنڈی میں سجادہ نشین مقرّر فرما یا ہے۔ جو کہ مادر ذات اللہ کے ولی ہونے کے ساتھ ساتھ واقفِ امور طریقت ،علمِ لدنی کا پیکر ،ممتاز عالمِ دین اور ممبہء جود و سخا و فیضانِ غوث اعظم کا پیکر ہیں۔ آپ کے احسن اندازِ بیان سے ہزاروں لوگ فیض پا رہے ہیں۔ حضرت صاحبزادہ پیر سیّد سخی عازب لعل گیلانی بادشاہ سرکار پچھلے کئی سالوں سے دربارِ غوثیہ، غوث آباد شریف، راولپنڈی کی جامع مسجد میں خطبہء جمعہ و نمازِ جمعہ کے اہم امور سر انجام دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ نہ صرف ملکِ پاکستان بلکہ دنیا بھر میں آپ سرکار کے روحانی و اصلاحی دورے سارا سال ہی جاری و ساری رہتے ہیں۔
۔