جامعہ کراچی میں سیکیورٹی کیلئے200 سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہونگے
کراچی(نیوز رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ پی سی ون کے تحت فارنسک لیب کا بجٹ منظور ہوچکاہے،لیکن گذشتہ ڈیڑھ سال سے اس حوالے سے کام تعطل کا شکارہے۔فارنسک لیب کے لئے بائیوٹیکنالوجی کے برابرمیں جگہ بھی مختص کی جاچکی ہے ۔میں نے وائس چانسلر کا منصب سنبھالنے کے بعدمذکورہ جگہ کا نہ صرف دورہ کیا بلکہ اس کے لئے ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کو بھی ہدایت جاری کردی ہے اور بہت جلد باقاعدہ طورپرکام کا آغاز کردیا جائے گا۔جامعہ کراچی کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے لئے تقریباً200 سی سی ٹی وی کیمرے جامعہ کراچی کے مختلف مقامات بشمول داخلی اور خارجی راستوں پر نصب کئے جائیں گے اور جامعہ کی چاردیواری کو مزید اونچا کیا جائے گا۔اس کے علاوہ جامعہ کراچی کے سامنے واقع جامعہ کی زمین کی حفاظت کے لئے پری کاسٹ چاردیواری نصب کی جائے گی ۔اس حوالے سے آنے والے چند دنوں میں ٹینڈر کا اجراء کردیا جائے گا۔ایچ ای سی کی جانب سے سالانہ جامعہ کراچی کو تقریباً دوارب روپے کی گرانٹ موصول ہوتی ہے جبکہ تقریباًدوارب روپے ہی جامعہ کراچی کی اپنی آمد ن ہے جو جامعہ کراچی کی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے ناکافی ہیں۔جامعہ کراچی کو سالانہ تقریباًڈیڑھ ارب روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ہرسال حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپینشن میں دس یا پندرہ فیصد اضافہ کیا جاتاہے لیکن ایچ ای سی جامعہ کراچی کو اس حساب سے گرانٹ فراہم کرنے سے قاصر ہے جس کی وجہ سے جامعہ کراچی کے مالی خسارے میں دن بدن اضافہ ہورہاہے اور حالیہ بجٹ میں ہائرایجوکیشن کی فنڈ ز میں کمی سے جامعات کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔