جاں سے پیاری امی کے نام
میری ماں کی موہنی صورت
دل موہ لیتی سوہنی مورت
رنج ،و الم میں،تھکن میں ڈوبی
میٹھی ندیاں کی سی مورت
میری ماں کی موہنی صورت
دل موہ لیتی ،سوہنی مورت
جب بھی پیار لٹاتی ہے وہ
سینے میں دبکاتی ہے وہ
نرم ہتھیلی کے پیالے میں
پیار دلار لٹاتی ہے وہ
جھریوں سے چبُھتی آنکھیں اور
ان میں بنتے جالوں سے وہ
جب ،چہرہ پڑھ لیتی ہے
جاں میں چمک سی بھر جاتی ہے
من کی ہنسی چہک جاتی ہے
میری ماں کی سوہنی مورت
دل موہ لیتی موہنی صورت
جب بھی دل کی وادی میں
خزاں کا موسم جوبن پر ہو
ماں کی میٹھی سی مسکاں میں
دنیا میری مہک جاتی ہے
بہار مجھ پر لوٹ آتی ہے
میری ماں کی سوہنی صورت دل، موہ لیتی موہنی مورت
( صباء کمال، ماڈل ٹائون اسلام آباد )