فیس بک نے پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی پراسرائیلی وزیر اعظم کی پوسٹ ڈیلیٹ کر دی

فیس بک نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے پیج پر پوسٹ کی جانے والی پوسٹ ڈیلیٹ کر دی۔ فیس بک نے اس پوسٹ کو پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔نیتن یاہو نے حال ہی میں کچھ تصاویر جاری کی تھیں اور لکھا تھا کہ اگر عوام کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو کووڈ-19 کی ویکسین کی طرف سے مشکوک ہے تو اس کا نام اور ٹیلیفون نمبر بھیج دیں تاکہ اسے فون کرکے ویکسینیشن کے لئے تیار کیا جائے۔ نیتن یاہو کی اس پوسٹ کے بعد فیس بک نے ان کا چیٹ باٹ سسپینڈ کر دیا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ لوگوں کی میڈیکل رپورٹ برملا کرنے والی یا عوامی سطح پر پیش کرنے کا مطالبہ کرنے والی پوسٹ پرائیویسی حقوق کی خلاف ورزی ہے اسی لئے فیس بک نے اس پوسٹ کو ڈلیٹ کر دیا اور چیٹ باٹ کو سسپینڈ کر دیا۔نتین یاہو کی لیکوڈ پارٹی کا کہنا ہے کہ اس پوسٹ کا مقصد 60 سال سے زائد عمر کے اسرائیلیوں کو ویکسینیشن کے لئے آمادہ کرنا تھا۔اسرائیل میں وسیع پیمانے پر ویکسینیشن کے باوجود حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کا پھیلا تیزی سے بڑھ رہا ہے۔