بین الاقوامی مزدور تنظیم آئی ایل او کے تخمینے کے مطابق 2020 کے پورے سال کے دوران گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کی نسبت عالمی سطح پر کام کے 8.8 فیصد گھنٹے ضائع ہو گئے۔جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کی اس تنظیم نے تازہ ترین تخمینہ جاری کیا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ 8.8 فیصد کا نقصان 25 کروڑ 50 لاکھ کل وقتی ملازمتوں کے مساوی ہے۔ یہ 2009 کے عالمی مالیاتی بحران کے دوران روزگار کھونے والوں کی تعداد کے مقابلے میں تقریبا چار گنا بڑا ہے۔سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں 15 اور 24 سال کے درمیان کی عمر والے نوجوان تھے۔ اس عمر کے گروپ والے لوگوں میں ملازمت چھوٹ جانے والوں کا تناسب 8.7 فیصد رہا جبکہ اس کے مقابلے میں 25 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں یہ تناسب 3.7 فیصد تھا۔مردوں کی نسبت خواتین زیادہ متاثر ہوئیں۔ دنیا بھر میں روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھنے والی خواتین کا تناسب 5 فیصد جبکہ اس کے مقابلے میں مردوں میں یہ تناسب 3.9 فیصد رہا۔قیام و طعام کی خدمات بدترین متاثر ہونے والا شعبہ تھا جس میں اوسطا 20 فیصد سے زائد تک ملازمتیں کم ہو گئیں۔بین الاقوامی مزدور تنظیم نے خصوصی طور پر خواتین، نوجوانوں اور دیگر شدید متاثرہ گروپوں کی مدد کیلئے اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024