پولیس پر سپیکر پنجاب اسمبلی کی برہمی
پنجاب اسمبلی اجلاس میں حکومتی رکن احمد شاہ کھگہ اور اکبر نوانی نے پنجاب پولیس کی کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی بھی محفوظ نہیں تو عام آدمی کا کیا حال ہو گا۔ سپیکر پرویز الٰہی نے بھی پنجاب میں امن و امان کی صورتحال پر برہمی کا اظہار کیا۔
اپوزیشن کی طرف سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے جسے تنقید برائے تنقید قرار دے کر حکومت اپنا دامن چھڑانے کی کوشش کرتی ہے مگر جب حکومتی ارکان ایسی بات کریں تو اسے الزام برائے الزام نہیں دیا جا سکتا۔ اسمبلی میں خطاب کے دوران حکومتی رکن احمد شاہ گھگہ نے کہا کہ بارہ اور تیرہ جنوری کی رات بیس ڈاکو ہمارے گھر آ گئے۔ تمام گھر والوں کو ڈاکوئوں نے یرغمال بنایا اور ہمیں لوٹ کر فرار ہو گئے۔ پورے علاقے میں خوف و راس پایا جا رہا ہے۔ جب ڈیڑھ لاکھ عوام کا نمائندہ محفوظ نہیں تو عام آدمی کا کیا حال ہو گا۔ حکومتی ہی نہیں ہر پارٹی کے رکن کی حفاظت پولیس کی ذمہ داری ہے اور صرف یہ عوامی نمائندوں ہی تک موقوف اور محدود نہیں ہر شہری کے جان و مال کا تحفظ پولیس کو کرنا ہے۔ آج پولیس کی کارکردگی بعض حوالوں سے سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ پولیس کی کارکردگی جہاں بہتر ہے وہاں اسے سراہا جانا چاہئے اور جہاں سقم ہیں وہاں بہتر بنایا جائے۔ وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے احمد شاہ گھگہ کو ہر ممکن انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ یقین دہانی عوامی سطح تک باور کرانے کی ضرورت ہے۔