Waqt News
Wednesday | March 03, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے ایم ایس ڈی ایچ کیوز اور ایم ایس ٹی ایچ کیوزکوکارکردگی بہتر کرنے کا آخری موقع دے دیا
  • پی سی بی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو کورونا ویکسین لگانے کی پیشکش
  • وزیر اعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ
  • سینٹ کے الیکشن میں نوٹوں کی چمک جیت گئی،جمہوریت ہار گئی:ڈاکٹر فردوس عاشق
  • آئی ایس پی آر کا یومِ پاکستان جوش و جذبے سے منانے کیلئے ویڈیو ٹیزرکااجرا

پیپلز پارٹی نئے انتخابات کے لئے کتنی سنجیدہ ؟ 

Jan 27, 2021 5:23 AM, January 27, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
پیپلز پارٹی نئے انتخابات کے لئے کتنی سنجیدہ ؟ 

دو روز قبل عالمی میڈیا کو یاد آیا کہ مصر میں ’’عرب بہار‘‘ کی بدولت جو ’’انقلاب‘‘ آیا تھا اسے دس برس گزر گئے۔اس ’’انقلاب‘‘ کی بہار ’’قاہرہ کے ’’التحریر سکوائر‘‘ میں نمودار ہوئی تھی۔دائیں اور بائیں،لبرل اور قدامت پرست کی تفریق بھلاکر لاکھوں افراد وہاں دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔بالآخر کئی دہائیوں سے فرعون وقت کی طرح اقتدار میں بیٹھے حسنی مبارک کو مستعفی ہونا پڑا۔اس کے بعد مصر کی تاریخ میں پہلی بار صاف اور شفاف انتخابات ہوئے۔اخوان المسلمین کے مرسی اس کی بدولت مصر کے صدر بنے۔جمہوری نظام کو مگر استحکام نصیب نہ ہوا۔نئے صدر کے خلاف بھی التحریر سکوائر میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ ان مظاہروں نے فوج کے لئے ایک بار پھر اقتدار سنبھالنے کی راہ نکالی۔ آج کا مصر شہری آزادیوں کے حوالے سے حسنی مبارک کے دور کے مقابلے میں کہیں زیادہ آمریت زدہ نظر آرہا ہے۔معیشت بھی بُرے حالوں میں ہے۔ حالات میں بہتری کی کوئی اُمید نظر نہیں آرہی۔ ’’عرب بہار‘‘ ایک طویل خزاں میں بدل چکی ہے۔

آب زم زم کنوئیں میں‌ اترنے والی پہلی شخصیت کا انتقال

جن دنوں مشرق وسطیٰ میں ’’بہار‘‘ کے چرچے تھے تو پاکستانی تبصرہ نگاروں کی اکثریت سینہ پھلاکر ہمارے ہاں 2007میں چلی عدلیہ بحالی کی تحریک کے حوالے دیتی رہی۔جنرل مشرف بنیادی طورپر اس کی وجہ سے کمزور ہوئے۔ 2008کے انتخابات کے نتیجے میں لیکن ’’جمہوریت‘‘کی جو قسم بحال ہوئی اسے ’’عوام کی طاقت‘‘ سے چیف جسٹس کے منصب پر لوٹے افتخار چودھری نے مستحکم ہونے نہیں دیا۔ ان کے ازخود نوٹسوں نے بتدریج عدلیہ کو بھی ہماری ریاست کے دیگر دائمی اداروں کی طرح پاکستان کے سیاسی نظام کی رہ نمائی یا اسے Guideکرنے کا حق واختیار فراہم کردیا۔ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ کے ادوار میں یہ اختیار توانا تر ہوگیا۔

سینٹ الیکشن میں یوسف رضاگیلانی اکثریت سے کامیاب ہونگے:سائرہ افضل

ہمارے ہاں اس موضوع کو مگر خالصتاََ عملی انداز میں زیر بحث لایا ہی نہیں جاتا۔اس پرسنجیدہ غور ہمیں سمجھا سکتا ہے کہ علمی حلقوں میں جس Deep Stateیا ’’دریں دولت‘‘ کی گفتگو ہوتی ہے وہ پاکستان کے قیام کے تین برس بعد ہی اپنی طاقت دکھانا شروع ہوگئی تھی۔ عدلیہ نے اسے توانا تر بنانے میں اہم ترین کردار ادا کیا۔جسٹس منیر نے ’’نظریہ ضرورت‘‘ متعارف کروایا تھا۔ اس نے ہمیں جنرل ایوب ،جنرل ضیاء اور جنرل مشرف کے طویل ترین ادوار فراہم کئے ۔جسٹس منیر کے دور سے شروع ہوئی کہانی کو افتخار چودھری،ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ نے مزید جان دار بنادیا۔

حضرت علی المرتضٰی کی حیات طیبہ مسلمانوں کیلئے نمونہ عمل ہے:سرفراز احمد تارڑ

ماضی کے ٹھوس تجربات کو ذہن میں رکھتے ہوئے مجھ جیسے پیدائشی شکی شخص کو اس گفتگو سے خوف آتا ہے جو لانگ مارچ یا دھرنوں کے ذریعے وطنِ عزیز میں ’’حقیقی جمہوریت‘‘ بحال کرنے کے خواب دکھارہی ہوتی ہے۔

اسی باعث عمران خان اور ان کے کزن کی جانب سے اگست 2014میں اسلام آباد میں دئے دھرنے کی بابت تحفظات کا اظہار کرتا رہا۔ ان تحفظات کا مدلل جواب سننے کے بجائے ’’لفافہ‘‘ ہونے کے طعنے برداشت کئے۔اگست 2018میں اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی تحریک انصاف کے سرکردہ رہ نما میرے رویے کو درگزر کرنے کو تیار نہیں ۔میں ان سے معافی کا طلب گار بھی نہیں ہوں۔

کامونکے:گورنمنٹ عمیر شہید  ہائی سکول نمبر 1 کے سامنے سیوریج نالے میں شگاف پر نہ ہو سکا ،گرنے سے متعدد طلباء 

لانگ مارچ اور دھرنوں کے بارے میںمیرے تحفظات آج بھی اپنی جگہ موجود ہیں۔گزشتہ برس کے ستمبر میں اپوزیشن جماعتیں PDMمیں یکجا ہوئیں تو یاد دلانے کو مجبور ہوگیا کہ ریلیاں اور جلسے شاید ہی کسی حکومت کو گھر بھیج سکتے ہیں۔اس کو گھر بھیجنے میں ناکام رہیں تو زیادہ سے زیادہ اسے ’’کمزور‘‘ بنادیتے ہیں۔’’حقیقی جمہوریت‘‘ مگر اس کے نتیجے میں بحال نہیں ہوتی۔ حکمران اشرافیہ کا تسلط بلکہ نئی صورتیں اختیار کرتے ہوئے شدید تر ہوجاتا ہے۔

تاریخ سے رجوع کرنے کی عادت بحیثیت قوم ہم نے ا پنائی نہیں۔اسی باعث جب سے PDMکا قیام عمل میں آیا ہے ’’حقیقی جمہوریت‘‘ کے بلند آہنگ خواہش مند اصرارکئے جارہے ہیںکہ آصف علی زرداری کی پیپلز پارٹی بالآخر ’’دھوکا‘‘ دے جائے گی۔بلاول بھٹو زداری کے حالیہ بیان نے انہیں نظر بظاہر ’’درست‘‘ ثابت کردیا۔ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز کا تمسخر اڑایا جارہا ہے۔

پنڈی بھٹیاں: 900سالہ قدیم لوری میلہ سخی سرور کی تین روزہ تقریبات کا آغاز 

’’حرکت تیز تر‘‘ کے عادی معاشرے میں چند ہی لوگ یہ سوچنا گوارہ کرتے ہیں کہ اقتدار کا کھیل بہت سفاک ہوتا ہے۔ اس میں شامل فریق انتہائی خود غرض ہوتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے PDMکے ساتھ رشتے کا ’’تجزیہ‘‘ کرتے ہوئے ہم ’’خود غرضی‘‘والی حقیقت فراموش کردیتے ہیں۔ PDMکا مثال کے طورپر کلیدی بیانیہ یہ ہے کہ جولائی 2018کے انتخابات ’’صاف اور شفاف‘‘ نہیں تھے۔عوام کا مینڈیٹ بلکہ ان کے ذریعے ’’چرایا‘‘ گیا تھا۔

فی الوقت ہم اس بحث میں نہیں اُلجھتے کہ 2018کے انتخابات واقعتا چرائے گئے تھے یا نہیں۔پیپلز پارٹی کی نگاہ سے تاہم ان کا جائزہ لیں تو ’’برسرزمین‘‘ ایسا ہوا نظر نہیں آتا۔ پاکستان کے آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑے صوبے میں انتخابی معرکہ بنیادی طورپر دو سیاسی جماعتوں یعنی تحریک انصاف اور نواز شریف کے نام سے منسوب مسلم لیگ کے مابین ہوا تھا۔ 2018کے انتخاب سے قبل نواز شریف سپریم کورٹ کے ہاتھوں برطرف ہوکر تاحیات نااہل ہوچکے تھے۔ اپنی بیمار اہلیہ کو بستر مرگ کے حوالے کرنے کے بعد وہ لندن سے لاہور لوٹے تو مریم نواز صاحبہ سمیت گرفتار ہوگئے۔ دریں اثناء نام نہاد Electables کی مؤثر تعداد ’’جنوبی پنجاب صوبہ‘‘‘ اور دیگر بہانوں سے مسلم لیگ (نون) سے الگ ہونا شروع ہوگئی۔مسلم لیگ (نون) کا اصل کمال مگر یہ ہے کہ بدترین حالات کے باوجود اس کا وسطی پنجاب میں ووٹ بینک اپنی جگہ برقرار رہا۔ آج بھی وہ پوری توانائی سے موجود ہے۔ڈھائی سال تک اقتدار میں رہنے کے باوجود تحریک انصاف مسلم لیگ (نون) کے اراکین قومی اور پنجاب اسمبلی میں سے ’’فارورڈ بلاک‘‘ برآمد نہیں کر پائی ہے۔نواز شریف کے نام سے منسوب جماعت کے سرکردہ رہ نمائوں کے لئے یقینا یہ کڑا وقت ہے۔شاہد خاقان عباسی اور خواجہ سعد رفیق نے طویل عرصہ احتساب کی جیلوں میں گزارہ ہے۔شہباز شریف اپنے فرزند حمزہ سمیت احتساب کی زد میں ہیں۔ تازہ ترین نشانہ خواجہ آصف ہیں۔

مسلم لیگ (نون) کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کو جولائی 2018کے انتخابات میں ایسی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔سندھ کے بااثر وڈیروں پر مشتمل اتحاد -GDA-اس کے ووٹ بینک میں ’’نقب‘‘ نہیں لگاپایا۔ نام نہاد ’’شہری حلقوں‘‘ میں اس کا 1988سے اصل شریک  (MQM)بھی کمزور ہوگیا۔ کراچی میں جو Spaceاس کی وجہ سے خالی ہوئی وہ تحریک انصاف نے پُرکردی۔ طویل المدت تناظر میں تاہم پیپلز پارٹی اسے ’’حادثہ‘‘ ہی شمار کرتی ہے۔ اس کی خفگی کا سبب لیاری میں ہواUpsetتھا جہاں بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی کی نشست جیت نہیں پائے۔قومی اور سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر 2018میں اگرچہ گزشتہ دو انتخابات کے مقابلے میں زیادہ لوگ منتخب ہوئے ہیں۔سندھ میں یہ جماعت 2008سے مسلسل اقتدار میں ہے۔وہاں کی اسمبلی میں نظر آتی عددی حقیقت اس امر کو بھی یقینی بنارہی ہے کہ مارچ2021میں سینٹ کی خالی ہونے والی نشستوں میں وہ اپنے جثے سے بڑھ کر حصہ وصول کرلے گی۔ اس جماعت سے فقط خورشید شاہ صاحب ہی احتساب کی قید میں ہیں۔

ان ٹھوس حقائق کی موجودگی میں ’’خود غرضی‘‘ والا نقطہ نگاہ میں رکھیں تو ایک بھی مؤثر دلیل دریافت نہیں کی جاسکتی جو مجھ جیسے جھکی کو یہ سوچنے کو مجبور کردے کہ پیپلز پارٹی سندھ حکومت اور سینٹ میں اپنے ممکنہ حصہ کو قربان کرتے ہوئے لانگ مارچ کے ذریعے عمران حکومت کو گھر بھیج کر نئے انتخابات کی راہ بنانا چاہے گی۔ ’’تجزیہ نگاری‘‘ کی مشق میں جتے ہم قلم گھسیٹ مگر ’’حیران‘‘ ہونے کے ڈرامے رچاتے ہیں۔ ڈنگ ٹپائو کالم لکھنے کے لئے شاید ایسے ڈرامے رچانا ضروری بھی ہے۔بنیادی حقائق کو مگر کب تک نظر انداز کرتے رہیں گے۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • ڈسکہ الیکشن: نتائج پر دُھند 

    Feb 22, 2021
  • عمران حکومت کے لئے ’’ستّے خیراں‘‘۔

    Feb 25, 2021
  • سپریم کورٹ سے رہنما اقدامات کی امید 

    Feb 18, 2021
  • ’’وقت کی یہ مجبوری ہے ، حفیظ شیخ ضروری ہے‘‘

    Feb 19, 2021
متعلقہ خبریں
  • میجر جنرل بابر افتخار پاک فوج کے نئے ترجمان مقرر،میجر جنرل ...

    Jan 16, 2020 | 16:47
  • پارٹی گرل دنانیر مبین زلمی کو سپورٹ کرنے  اسٹیڈیم  پہنچ ...

    Feb 21, 2021 | 17:14
  • کورونا سے مزید 38 افراد کی زندگی کے چراغ گل، 1329 نئے مریض

    Feb 21, 2021 | 10:24
  •  عوامی مسائل کے حل اور سہولتوں کی فراہمی حکومت کا عزم ہے ، ...

    Dec 19, 2020 | 16:35
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے ایم ایس ڈی ایچ کیوز اور ...

    Mar 03, 2021 | 22:36
  • پی سی بی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو کورونا ویکسین لگانے کی ...

    Mar 03, 2021 | 22:31
  • وزیر اعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ

    Mar 03, 2021 | 22:29
  • سینٹ کے الیکشن میں نوٹوں کی چمک جیت گئی،جمہوریت ہار ...

    Mar 03, 2021 | 22:20
  • آئی ایس پی آر کا یومِ پاکستان جوش و جذبے سے منانے کیلئے ویڈیو ...

    Mar 03, 2021 | 22:09
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • یوسف رضا گیلانی کیوں نہیں جیتیں گے؟؟؟

    Mar 03, 2021
  • قومی اسمبلی اجلاس کا ماحول پر سکون ، سینٹ الیکشن ...

    Mar 03, 2021
  • آج سینٹ الیکشن: ووٹنگ خفیہ ہو گی یا اوپن ؟

    Mar 03, 2021
  • نو دو گیارہ

    Mar 03, 2021
  • چیف جسٹس ارشاد حسن خان اور جنرل پرویز مشرف!!!!!!

    Mar 02, 2021
  • 1

    فریقین کی جانب سے الیکشن کمشن سمیت کسی ریاستی ادارے کو متنازعہ بنانے کی کوشش نہ کی ...

  • 2

    6 کشمیری بھارتی بربریت  کی بھینٹ چڑھ گئے 

  • 3

    مہنگائی 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر  ایل پی جی کے نرخ بھی بڑھ گئے

  • 4

    ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لئے پنجاب اسمبلی نے قابلِ تقلید روایت قائم کی 

  • 5

    وزیراعظم کا پٹرولیم مصنوعات کی  قیمتیں برقرار رکھنے کا صائب فیصلہ 

  • 1

    بدھ18 رجب المرجب  1442ھ‘  3؍مارچ 2021ء 

  • 2

    منگل17 رجب المرجب  1442ھ‘  2؍مارچ 2021ء 

  • 3

    پیر16 رجب المرجب  1442ھ‘  یکم؍مارچ 2021ء 

  • 4

    اتوار15 رجب المرجب  1442ھ‘  28؍ فروری 2021ء 

  • 5

    ہفتہ‘  14 رجب المرجب  1442ھ‘  27؍ فروری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • علاقے میں بدلتے ہوئے دفاعی دھارے

    Mar 03, 2021
  • حکومت کا سوال سپریم کورٹ کا جواب

    Mar 03, 2021
  • کشمیر، وہاں بھی انسان بستے ہیں لوگو!

    Mar 03, 2021
  • قانون اور اختیار

    Mar 03, 2021
  • کمیونٹی پولیسنگ 

    Mar 03, 2021
  • اسی تنخواہ پر کام کرنا پڑے گا!

    Mar 03, 2021
  • بدل کر فقیروں کا ہم بھیس غالب 

    Mar 03, 2021
  • گلوبلائزیشن اور عالمی رجحانات اسلامی تناطر میں

    Mar 03, 2021
  • صحافت میں ایک ہمہ جہت شخصیت 

    Mar 03, 2021
  • ایک روپے والی مائی 

    Mar 03, 2021
  • 1

    اوور ٹیکنگ کے کانٹے

  • 2

    انقلاب ایران کی بیالیسویں سالگرہ

  • 3

    ’’نبی رحمتؐ کا نزول دارارقم میں‘‘

  • 4

    اردو زبان کا نفاذ کب

  • 5

    حکومت ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل بھی حل کرے

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    معاف کرنے کی عادت

  • 2

    حکمت 

  • 3

    محافظ فرشتے

  • 4

    الکتاب (۶)

  • 5

    الکتاب (۵)

  • 1

    منفرد انداز

  • 2

    صبروتحمل

  • 3

    سلامتی

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    جدوجہد

  • 1

    دل آویز

  • 2

    علامہ اقبال

  • 3

    سحر

  • 4

    علامہ اقبال

  • 5

    بالِ جبریل

منتخب
  • 1

    عمران حکومت کے لئے ’’ستّے خیراں‘‘۔

  • 2

    سینما، فلم سازی اور سیاسی ’’شو‘‘

  • 3

    سینٹ الیکشن خفیہ: سپریم کورٹ کی بالآخر رائے

  • 4

    پاکستان بھارت معاہدہ:’’خیر کی خبر‘‘

  • 5

    آج سینٹ الیکشن: ووٹنگ خفیہ ہو گی یا اوپن ؟

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    الیکشن کمیشن کا علی حیدر گیلانی کی ویڈیو کا نوٹس،فواد چوہدری کے بیان کی تردید

  • 2

    یوسف رضا گیلانی سینیٹر منتخب ,عبدالحفیظ شیخ کو شکست

  • 3

    سابق صدر آصف علی زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع

  • 4

    شہریار آفریدی کا ووٹ ضائع، وزیر اعظم برہم

  • 5

    موٹروے زیادتی کیس: ملزمان عابد ملہی اور شفقت بگا پر فردجرم عائد

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group