بھارتی ریاست یو پی میںشہریت قانون کیخلاف احتجاج پر 100 خواتین کیخلاف مقدمہ
لکھنؤ۔ جئے پور(کے پی آئی) بھارتی ریاست اترپردیش پولیس نے ریاستی دارالحکومت میں جہاں /17 جنوری سے مخالف سی اے اے دھرنا جاری ہے ‘ گھنٹہ گھر علاقہ سے 10 افراد بشمول ایک خاتون کو گرفتار کرلیا۔ اس کے علاوہ 100 خاتون احتجاجیوں کیخلاف امتناعی احکام کی مبینہ خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کیا گیا ہے بھارتی میڈیاکے مطابق ایک خاتون احتجاجی نے دعویٰ کیا کہ پولیس والے اچانک وہاں پہنچی اور والینٹرس کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس نے سینئر شہریوں کو مارپیٹ کی اور خواتین سے بدتمیزی کی۔ ٹھاکر گنج پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او پرمود مشرا نے کہا کہ 10 خواتین اور 100 غیرشناخت شدہ دیگر خواتین کیخلاف ضابطہ فوجداری کے تحت کیس درج کیا گیا ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق علیگڑھ میں ایک جے این یو اسٹوڈنٹ لیڈر کے خلاف غداری کا کیس درج کیا گیا کیونکہ ان پر اے ایم یو کیمپس میں /16 جنوری کو ترمیم شدہ شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف تقریر کرنے کا الزام ہے۔ سینئر ایس پی آکاش کلہاری نے کہا کہ اس تقریر کا ویڈیو کلپ جمعہ کی رات سے سوشیل میڈیا پر زیرگشت ہے اور اس کے بعد تحقیقات سے تصدیق ہوئی کہ یہ وہی تقریر کا حصہ ہے جو شرجیل امام نے اے ایم یو میں احتجاجی ریالی سے خطاب کے دوران کی تھی۔ دریں اثناء راجستھان اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے مرکز سے شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کو منسوخ کردینے کی اپیل کی ہے، جبکہ بی جے پی نے مخالفت کرتے ہوئے برسراقتدار کانگریس کو خوشامدی کی سیاست پر عمل کرنے کا مورد الزام ٹھہرایا۔