ہائیکورٹ نے ایف بی آر کی جانب سے میپکو کے اکاؤنٹس منجمد کرنے سے متعلق نوٹسز پر عملدرآمد معطل کردیا
ملتان (نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ نے ملتان الیکٹرک پاورکمپنی (میپکو) کی درخواست پر اسکا موقف تسلیم کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے بھیجے گئے نوٹسز کے خلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ان پر عملدرآمد معطل کردیاہے ۔ 25جنوری 2018ء کو ایف بی آر کی جانب سے میپکو کو 11ارب 94کروڑروپے سے زائد رقم کے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکوری کے لئے نوٹسز ارسال کئے گئے تھے اور اکائونٹس منجمد کرکے ایک ارب 34کروڑ 15لاکھ 86ہزار روپے کی رقم میپکو کے مختلف کھاتوں سے نکال لی تھی ۔ میپکو نے ایف بی آر کی اس کاروائی کو 22جولائی2016ء کو وزارت پانی وبجلی اور ممبر ایف بی آر کے درمیان طے پائے گئے فیصلے کی صریحاََ خلاف ورزی قراردیاہے جس میں یہ طے پایاتھاکہ ایف بی آر بجلی کمپنیوں کے اکائونٹس منجمد نہیں کرے گی اور اس طر ح سے ریکوری نہیں کی جائے گی ۔ حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایف بی آر نے یہ کارروائی کی ہے جس کے خلاف عدالت عالیہ نے میپکو کا موقف تسلیم کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کردیاہے ۔ ایف بی آر نے جن اکائونٹس سے میپکو کی رقوم نکالی ہیں ان میں ملازمین کی تنخواہوں، پنشن، میڈیکل، صارفین کے ڈیمانڈنوٹسز کی اداشدہ رقم، مختلف ٹیکسز کی رقم اور حکومت کی جانب سے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری کی گئی رقوم موجودتھیں ۔