کراچی کو موٹروے سے ملانے کیلئے 38 کلومیٹر طویل نئی شاہراہ تعمیر کی جائیگی: مراد علی شاہ
کراچی ( وقائع نگار ) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ کراچی صنعتی علاقوں، بندرگاہ اور بڑی آبادی کے حوالے سے بہت اہمیت کا حامل شہر ہے۔لہٰذا یہاں پر بڑے ایکسپریس وے اور سڑکوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہائوس میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) پالیسی بورڈ کے 24 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیر بلدیات جام خان شورو، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت اور بورڈ کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں روزگار، کاروبار کے مواقع اور رہائشی سہولیات سمیت دیگر وسائل اور ذرائع موجود ہیں جو کہ یہ پورے ملک کے لوگوں کو یہ شہر فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی آبادی موجودہ رپورٹ کے مطابق 16 ملین تک پہنچ گئی ہے، اس آبادی اور گاڑیوں کی تعداد میں اضافے کے باعث شہر کی اہم سڑکوں پر ٹریفک جام اور دیگر مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور سڑکوں پر لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے اور ٹریفک جام ہونے کے باعث فیول اور وقت کا ضایع ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف آلودگی پیدا ہورہی ہے اور حادثات بھی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے سندھ حکومت نے موٹروے کو شہر کے مرکز سے ملانے کے لئے کم فاصلے والا متبادل راستا تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جوچار لائنوں پر مشتمل ہوگا اور یہ 38 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے ملیر ندی کے ہینو چوک سے شروع ہوگا اور کاٹھوڑ کے قریب سپر ہائی وے (ایم نائن) تک ہوگا۔ صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ تفصیلی اسٹڈی کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملیر ایکسپریس وے پی پی پی کے تحت شروع کیا جائے گا، جس میں ڈزائن، تعمیر،چلانا، برقرار رکھنا اور منتقل کرنا شامل ہوگا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ منصوبے کی اہمیت کے تحت اسٹریٹجک ایکسپریس وے تعمیر کرنا ہے جس سے کراچی کے شمال میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ لایا جاسکے گا، بڑہتے ہوئے ٹریفک کے مسائل کو بھی کنٹرول کیا جائے سکے گا اور یہ منصوبہ شہر کے لئے اثاثہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپریس وے سے ٹریفک کو بندرگاہ اور صنعتی علاقوں کی جانب جانے کے لئے سدرن روٹ کے متبادل ہوگا۔ بورڈ نے منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے پی پی پی یونٹ کو ہدایت کی کہ وہ پروجیکٹ کی ایکسپریشن آف انٹرسٹ کے کام کو شروع کیا جائے۔ اجلاس میں مزید ایک منصوبے جس پر غور کیا گیا وہ کراچی تھیم اینڈ سفاری پروجیکٹ تھا۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ کے ایم سی کو موجودہ سفاری پارک کے ایریا پر کراچی تھیم اینڈ سفاری پارک کی ترقی کے لئے تجویز موصول ہوئی ہے۔ یہ منصوبہ بی او ٹی بنیادوں پر شروع کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایک اسٹیٹ آف آرٹ تھیم پارک جس میں 25 رائیڈس اور پرکشش ایریا، فیملی اینٹرٹینمنٹ سینٹر کے ساتھ فو کورٹ اور اضافی فیملی رائیڈس شامل ہونگی اور اس کے ساتھ ٹرمپولائن، کڈز ایریا اور تھری ڈی رائیڈ وغیرہ شامل ہونگی۔ اس کے علاوہ یہاں پر بزنس سینٹر بھی قائم کیا جائے گا جہاں پر سووینراور دیگر دکانیں ہونگی۔ سفاری پارک میں ایک پیٹ فارم آڈیٹوریم ہوگا جس میں اپنا اچھا وقت گذارنے کے لئے فیلمیز داخل ہو سکیں گی، اس کے ساتھ بچوں کی تفریح کے لئے بھی بہت کچھ ہوگا ۔
مراد علی شاہ