افغان طالبان جلد دوبارہ پاکستان میں مذاکرات پر تیار
اسلام آباد (شفقت علی، نیشن رپورٹ) افغانستان میں امن عمل کیلئے افغان طالبان سے جلد دوبارہ پاکستان میں مذاکرات ہوں گے۔ اسلام آباد میں حالیہ بات چیت مثبت رہی، طالبان حکومت میں حصہ اور امریکی فوجوں کا افغانستان سے انخلا چاہتے ہیں۔ نیشن کو وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے بتایا ہے کہ افغان طالبان سے بات چیت مثبت رہی اور اس سے ہمسایہ ملک میں امن کیلئے مذاکرات کے حوالے سے نئی امید پیدا کردی ہے۔ ایک اہلکار جو کہ طالبان کے ساتھ بات چیت میں شریک تھا، نے بتایا کہ مذاکرات کے حوالے سے امریکہ کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے لیکن واشنگٹن اس حوالے سے زیادہ پرامید نہیں ہے تاہم اس نے پاکستان کو بات چیت رکھنے کیلئے کہا ہے۔ ایک اور اہلکار نے بتایا کہ طالبان افغان حکومت میں اپنا حصہ اور امریکی فوجوں کا اپنے ملک سے انخلا چاہتے ہیں۔ امریکہ کو جلد یا بدیر افغانستان سے جانا ہوگا تاہم فی الوقت اس نے طالبان کے مطالبے کو خاص اہمیت نہیں دی ہے، پاکستان سرکاری طور پر طالبان کے دورہ اسلام آباد اور مذاکرات کی تصدیق نہیں کررہا تاہم دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے انہیں اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ہے۔ تاہم افغان مسئلے کا اس وقت واحد حل سیاسی بات چیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی طاقت کے ذریعے 16 سال سے مسئلے کو حل کرنے کی کوششیں ناکام رہی ہیں اور اس سے مقامی آبادی میں امریکہ اور غیر ملکی فوجوں کیخلاف نفرت بڑھ رہی ہے۔ افغان طالبان نے دورہ اسلام آباد اور بات چیت کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنی قیادت کو پاکستانی حکام اور چین، قطر سمیت دیگر ملکوں کے نمائندوں سے بات چیت کے حوالے سے رپورٹ بھجوا دی ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ بات چیت کے دوران دونوں طرف سے ایک دوسرے کے موقف کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
مذاکرات پر تیار