پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے فیلڈنگ اور فٹنس میں بہت پیچھے رہ جانے کا اعتراف کرلیا.ہیڈ کوچ کا کہنا ہے کہ معیار میں فرق کھل کر سامنے آ گیا.سخت محنت کے باوجود مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکے،ٹیم میں اختلافات نہیں، بہتری کیلئے کوشش جاری رکھیں گے. بیٹسمینوں کا اسٹرائیک ریٹ بہتر بنانا ہوگا۔ایک انٹرویو میں پاکستانی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے فیلڈنگ اور فٹنس میں بہت پیچھے رہ جانے کا اعتراف کیاہے۔ انھوں نے کہا کہ کوچنگ اسٹاف گزشتہ 7ماہ سے سخت محنت کررہا ہے، اس معاملے میں بہتری بھی آئی لیکن ابھی معیار میں دیگر ٹیموں سے بہت پیچھے ہیں۔ عالمی نمبر ون کینگروز اورآٹھویں درجے پر موجود گرین شرٹس کی کارکردگی میں اس فرق کا یہ ایک ثبوت ہے تاہم کھلاڑی طویل مصروفیات کی وجہ سے ذہنی طور پر بھی تھکاوٹ کا شکار تھے لیکن اس کو جواز کے طور پر پیش نہیں کیا جاسکتا، ہم پوری کوشش کے باوجود 3قدم آگے بڑھنے کے بعد 2 قدم پیچھے ہٹ جاتے ہیں، اس پر مایوسی بھی ہوتی ہے لیکن بہتری کیلئے محنت جاری رکھیں گے۔ہیڈ کوچ نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ ختم ہونے پر شیڈول دورئہ ویسٹ انڈیز کیلئے بھرپور تیاری میں اپنے مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے کام کرینگے، ایک سوال پر ہیڈ کوچ نے کہا کہ ٹیم میں اختلافات نہیں، سب متحد اور بہتر سے بہتر کارکردگی دکھانے کیلئے کوشاں ہیں، بیٹسمینوں کا اسٹرائیک ریٹ 70کے قریب ہونا بھی ہمارے لیے مسائل پیدا کررہا ہے جبکہ شرجیل خان اچھے آغاز فراہم کررہے ہیں جس کی وجہ سے بابر اعظم پر بھی دبا¶ نہیں رہتا۔ دونوں پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے پلان میں ضروری بیٹسمین ہیں لیکن سب کو 300 سے زائد رنز کا ہدف سامنے رکھتے ہوئے بیٹنگ کرنا ہوگی۔آرتھر نے مزید کہا کہ نتائج کے لحاظ سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ٹورز حوصلہ افزا نہیں رہے، ون ڈے میں ہم پیچھے ہیں لیکن ٹیسٹ کرکٹ میں بہتر کارکردگی کی توقعات پوری نہیں ہوئیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024