فوجی اہلکار کی اہلیہ کی دائر توہین عدالت درخواست پر جوائنٹ سیکرٹری وزارت دفاع کی ریکارڈ سمیت ہائیکورٹ طلبی
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے زیر حراست فوجی اہلکار کی اہلیہ کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر جوائنٹ سیکرٹری وزارت دفاع کو ریکارڈ سمیت عدالت طلب کر لیا ہے۔ سعیدہ اختر کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔ سماعت کے موقع پر سائلہ کی جانب سے کرنل (ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور فاضل عدالت کو بتایا کہ سائلہ کا شوہر محمد ذاکر پاکستان ائیر فورس میں سپاہی ہے جو نور خان ائیر بیس پر تعینات تھا۔ اکتوبر 2013ءمیں فائرنگ کے واقعہ کے بعد اسے ملٹری حراست میں لے لیا گیا۔ سائلہ نے اس سے قبل عدالت سے رجوع کیا تو فریقین نے بتایا کہ محمد ذاکر کا ٹرائل ہو رہا ہے جس پر دسمبر 2015ءمیں کیس خارج کر دیا گیا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ اسے تو چارج شیٹ ہی نہیں کیا گیا اور نہ ٹرائل شروع ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین نے جھوٹ بول کر عدالت کی توہین ہے لہٰذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ اس پر جسٹس عامر فاروق نے جوائنٹ سیکرٹری وزارت دفاع کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے سماعت 2 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔