فیڈرل کنسولیڈیٹ فنڈ کے قیام کا ڈرافٹ 4 ماہ میں تیار کیا جائے‘ مانڈوی والا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس مےںحبیب بنک لمیٹیڈ کے حکام نے ڈیڑھ ارب کے فراڈ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہے 1.5 ارب کا فراڈ نیشنل بنک ، حبیب بنک اور متروکہ وقف املاک کے لوگوں نے دوسال میں 24ٹرانزیکشن میں کیا ۔نیشنل بنک سے صدف اور اس کے شوہر اور ہماری برانچ مینجر شامل تھے ان تینوں کے نام 47جائیددادیں ظاہر ہوئی ہیں۔اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدار ت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں حکام نے کہا کہ فراڈ کی انکوائیر ی ایف آئی اے کر رہا ہے جبکہ اسٹیٹ بنک ، نشنل بنک اور حبیب بنک بھی انٹرنل انکوائیر ی کر رہے ہیں۔ کمیٹی نے چاروں اداروں کی انکوائیری رپورٹ طلب کرلی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسٹیٹ بنک ہر بنک کا آڈٹ کرتا ہے دوسا ل تک یہ ٹرانزیکشن ہوتی رہی اسٹیٹ بنک اور متعلقہ بنک فراڈ سے لاعلم رہے ۔ حبیب بنک حکام نے کہا کہ مین اکاو¿نٹ نیشنل بنک میں تھا وہیں سے ہدایات آتی تھیں۔ فیڈرل کنسولیڈیٹ فنڈ کے قیام کے لیے ڈرافٹ بنانے کے حوالے سے جوا ئنٹ سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ایک کمیٹی بن گئی ہے ۔ ایکٹ کا ڈرافٹ بنانے میں چھ ماہ لگ سکتے ہیں۔ جس پر کمیٹی نے چارماہ کے اندر ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی۔ قائم مقام صدر نیشنل بنک نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ چین میں نیشنل بنک کی برانچ کھولنے کےلئے اسٹیٹ بنک پاکستان سے منظوری حاصل کرلی گئی ہے جبکہ چین سے منظوری کے لیے درخواست دے دی ہے منظوری چھ ماہ تک ہوجائے گی۔ اراکین کمیٹی نے نیشنل بنک آف پاکستان میں ملازمین کی پروموشن اور خالی پوسٹوں پر تقرری نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ نجم قصوری کے معاملے کے حوالے سے اسٹیٹ بنک حکام نے کہا کہ بنک رقم دینے کو تیار ہے ۔دونوں فریقین کو سن کر فیصلہ اور کمیٹی کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ نیب حکام نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل بنک کی بنگلہ دیش کی برانچ میں فراڈ کے حوالے سے کام مکمل کرلیا ہے ایک ماہ تک ریفرنس فائل کردیا جائے گا۔ اجلاس میں سینیٹرز محسن خان لغاری ، نسرین جلیل ، سردار فتح محمد محمدحسنی کے علاوہ قائمقام صدر نیشنل بنک ، وزارت خزانہ ، نیب ، حبیب بنک لمیٹیڈ کے حکام نے شرکت کی ۔