ہری پور کا نابینا ڈاکیا 44 برس سے ایک ہزار روپے تنخواہ پر مامور
ہری پور (نوائے وقت رپورٹ) ہری پور میں بینائی سے محروم ایک پوسٹ مین گزشتہ 44 سال سے علاقے کے لوگوں کی ڈاک اور منی آرڈر باقاعدگی اور پوری ایمانداری سے ان تک پہنچا رہا ہے۔ "حافظ صاحب" کے نام سے مشہور اس پوسٹ مین کا اصل نام محمد انور ہے۔ بید کی چھڑی سے پہاڑی راستوں میں آنے والی ٹھوکروں کو ہٹاتے وہ راستہ بناتے جاتے ہیں اور 12 کلومیٹر طویل راستہ اسی طرح طے کرتے ہیں۔ 12 کلومیٹر کے علاقے میں قائم گھروں کے راستے ان کے ذہن میں راسخ ہوگئے ہیں، افراد کی آوازیں ان کے حافظے میں ایسی محفوظ ہوئیں کہ صرف اسلام علیکم کہہ کر مخاطب کرنے والے کو وہ اس کے نام سے پکار کر وعلیکم السلام کہتے ہیں۔ ان گھروں اور ان کے مکینوں سے ان کا تعلق ایک گھر کے فرد جیسا ہوگیا ہے۔ محمد انور نے بتایا کہ "ہم گھر میں چار نابینا افراد تھے۔ میری والدہ نابینا، بھائی اور ایک بہن بھی دیکھنے کی نعمت سے محروم تھے۔ "1973 میں مجھے پوسٹ مین کی نوکری 55 روپے ماہوار پر ملی، جس کے بعد ہمارے گھر میں کھانا روز پکنے لگا۔ اس کے کچھ عرصے بعد ہی میری والدہ نے میری شادی کر دی۔ محمد انور گزشتہ چوالیس برس سے محکمہ ڈاک میں عارضی ملازم ہیں۔ ان کا کام ایک ڈاکخانے سے دوسرے ڈاکخانے تک ڈاک پہنچانا ہے، جس کی اجرت 1040 روپے ملتی ہے۔ محمد انور نے کاشتکاری بھی کی اور مویشی بھی پالے۔