,گواہوں کے بیانات میں تضاد، ہائیکورٹ نے قتل کے مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کردی
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے گواہوں کے بیانات میں تضاد کی بنیاد پر قتل کے جرم میں سزائے موت پانے والے مجرم کی سزا عمر قید میں تبدیل کردی ہے۔ جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے سماعت کی۔ اپیل کنندہ امتیاز احمد کے وکیل نے مو¿قف اختیار کیا کہ 2010 میں اکرم کے قتل کا مقدمہ درج ہوا۔ اپیل کنندہ جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھا، صرف مخالفت کی بنا پر ملوث کیا گیا۔ میڈیکل رپورٹس اور گواہوں کے بیانات میں بھی تضاد ہے۔ ماتحت عدالت نے حقائق کے برعکس سزا سنائی ہے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ ملزم سے قتل میں استعمال ہونے والی پستول برآمد ہوئی اور دوران تفتیش ملزم نے جرم تسلیم کیا لہٰذا عدالت اپیل خارج کرے۔