جائیداد کی قیمت کا جائزہ لینے کیلئے ایک بار پھر 4 رکنی کمیٹی تشکیل
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے خزانہ نے کمپنیز بل کی منظوری کے ساتھ جائیداد کی قیمت کے جائزہ کے لئے ایک بار پھر چار رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس قیصر اے شیخ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ گزشتہ روز کمپنیز کے نئے قانون کے بارے میں غور شروع ہوا تو کمیٹی کے اجلاس میں خصوصی دعوت پر موجود سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس قانون کے بارے میں کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس بلانے کی ضرورت ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے غور کے دوران ریمارکس دیئے کہ ایس ای سی پی کو پتہ ہی نہیں کہ کمپنیز آرڈیننس میں کیا ہے اور کمیٹی کو بریفنگ دینے کے لئے آ گئے ہیں۔ کمیٹی نے نیشنل بنک بنگلہ دیش برانچ میں 18 ارب پچاس کروڑ روپے کے سیکنڈل میں ملوث ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر نہ کرنے پر برہمی ظاہر کی۔ کمیٹی نے ہدایت کی ریفرنس ایک ماہ کے اندر دائر کیا جائے۔ ڈائریکٹر نیب نے کہا کہ اس سیکنڈل میں ملوث ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ سیکنڈل ایک غیر ملک کا معاملہ ہے اس لئے تاخیر ہو رہی ہے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اگر ایک ماہ کے اندر ریفرنس دائر نہ کیاگیا تو رپورٹ ایوان میں پیش کر دی جائے گی۔ ممبر ایف بی آر رحمت اﷲ وزیر نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ میں زمینوں کی لین دین سے سات ارب تین کروڑ روپے کا ٹیکس ملا۔ گزشتہ سال اسی عرصہ میں ساڑھے چار ارب روپے حاصل ہوئے تھے۔
جائیداد۔ کمیٹی