القاعدہ مغربی ممالک میں ایٹمی اور کیمیائی ہتھیاروں سے تباہی پھیلانے کے منصوبے بنا رہی ہے : سابق سی آئی اے عہدیدار
واشنگٹن (آن لائن) سی آئی اے کے ایک سابق اہلکار نے کہا ہے کہ القاعدہ کی جانب سے امریکہ پر نائن الیون جیسے مزید حملوں کی منصوبہ بندی کی بدستور جاری ہے اور وہ اس سلسلہ میں اپنی تیاریوں میں مصروف ہے غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سی آئی اے کے سابق اعلیٰ عہدیدار وولف مواٹ لارسن نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا کہ القاعدہ نہ صرف امریکہ اور مغرب پر حملوں کے مقاصد پر قائم ہے بلکہ وہ نیوکلیئر اور کیمیکل ہتھیار حاصل کرکے بڑے پیمانے پر تباہی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کی جانب سے جو چھوٹے پیمانے پر حملے کئے جارہے ہیں ان کا مقصد صرف یہ یقین دلانا ہے کہ وہ ابھی تک اپنے مقاصد پر قائم ہے رپورٹ کے مطابق القاعدہ گزشتہ پندرہ سال سے نیوکلیئر اور کیمیکل ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے اور یہ حیران کن بات ہے کہ القاعدہ کے نائب ایمن الظواہری نے دو پاکستانی سائنسدانوں اور ملائشین آرمی کے ا یک کیپٹن کی کیسے مدد اور حمایت حاصل کی جس نے امریکہ میں تربیت حاصل کی ان لوگوں نے ایک بیالوجیکل لیپ تیار کی جس میں خطرناک ہتھیار تیار کئے جارہے تھے۔