نئی دہلی + سرینگر + لاہور (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں + خبر نگار خصوصی) بھارت نے اپنا یوم جمہوریہ زمین سے لے کر فضاء تک انتہائی سخت سکیورٹی انتظامات کے تحت منایا جبکہ کشمیریوں نے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے مظاہرے کئے اور اقوام متحدہ کے مبصر دفاتر جا کر احتجاجی یادداشتیں پیش کیں۔ منموہن علالت کے باعث تقریب میں شرکت نہ کر سکے۔ حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ عالمی برادری حق خودارادیت دلوائے۔ جھڑپ میں حزب المجاہدین کے ڈویژنل کمانڈر سمیت 4 شہید جبکہ 2 بھارتی اہلکار زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق یوم جمہوریہ کی سب سے بڑی تقریب میں بھارت نے اپنی فوجی قوت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ مہمان خصوصی قازقستان کے صدر نور سلطان نذر بایوف تھے جبکہ منموہن سنگھ کی عدم موجودگی میں وزیر دفاع اے کے انتھونی نے نمائندگی کی۔ صدر پر تیبھا پائل نے پرچم کشائی کی اور فوجی پریڈ کی سلامی لی۔ اس موقع پر بھارت کے جدید دفاعی سازوسامان کی نمائش کی گئی۔ لڑاکا طیاروں نے زبردست ائیر شو پیش کئے، یوم جمہوریہ کے موقع پر دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ایلیٹ نیشنل سکیورٹی گارڈ کی موبائل ٹیمیں،اینٹی کرافٹ گنیں اور شارپ شوٹرز کو دارالحکومت کے مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا تھا۔ 20 ہزار سکیورٹی اہلکار، ساڑھے پانچ ہزار پیراملٹری فورسز اور سپیشل کمانڈوز اہم مقامات پر تعینات رہے، سراغ رساں کتوں سے بھی مدد لی گئی، الیکٹرانک آلات نصب کئے گئے تھے۔ پورے دہلی کو سکیورٹی قلعے کی شکل دی گئی تھی۔ مقبوضہ کشمیر کے طول و عرض میں کاروبار زندگی معطل رہا ۔ سری نگر ، بارہ مولہ ، کپواڑہ ، ہندواڑہ ، سوپور ، بانڈی پورہ اور اسلام آباد میں شہریوں نے ہڑتال میں حصہ لیا بازار دکانیں اور کاروباری اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹ کا سلسلہ معطل رہا۔ مختلف مقامات پر یوم سیاہ کے موقع پر اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری رہنماوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کا وعدہ پورا کیا جائے ۔ بھارت نے طاقت کے بل بوتے پر کشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے ۔ سری نگر کے بخشی سٹیڈیم میں پریڈ کی مختصر تقریب ہوئی گورنر اور وزیر اعلیٰ نے اس تقریب میں شرکت کی اس موقع پر غیر معمولی حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے۔ بخشی سٹیڈیم اور جموں کے مولانا آزاد سٹیڈیم کے گر و نواح میں قائم اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ بازوں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ تقریب کے دوران فوج کے ہیلی کاپٹر بھی نگرانی پر مامور رہے۔ بخشی اسٹیڈیم کے انٹری پوائنٹس پر کمانڈوز دستے تعینات تھے۔ بھارتی فضائیہ سٹیڈیم کی تقریب کے آخر تک فضائی نگرانی کرتی رہی۔ غلام نبی سمجھی نے حریت کانفرنس کی جملہ اکائیوں کا مشترکہ اجلاس حریت ہیڈ کوارٹر واقع راجباغ میں انہوں نے کہا کہ طاقت اور گرفتاریاں اگر آزادی حاصل کرنے میں رکاوٹیں پیدا کرتیں تو دنیا کے کتنے ملک بشمول بھارت آزادی کی شمع سے فروزاں ابھی تک نہیں ہوتے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کو ہوش میں آ جانا چاہئے اور بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق اسے عوامی خواہشات کا احترام کرکے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی طرف اپنی توجہ مبذول کرائے۔ادھر یوم سیاہ پر ڈپلومیٹک انکلیو اسلام آباد کے سامنے زبردست مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت بیرسٹرسلطان محمود چودھری‘ سید یوسف نسیم اور دیگر نے کی۔ رہنمائوں نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر میں یادداشت پیش کی۔ لاہور سے خبر نگار خصوصی کے مطابق لاہور پریس کلب کے باہر کل جماعتی حریت کانفرنس اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی پامالی‘ خواتین اور بچوں سے روا رکھے گئے مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ آن لائن کے مطابق مظفر آباد میں ہزاروں کشمیریوں نے مظاہرہ کیا نیو سیکرٹریٹ بنک سکوائر میں جمع ہو کر بھارتی قبضے کیخلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے مظاہرین نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے حوالے سے نعرے درج تھے۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم سردار محمد یعقوب خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری اپنے اوپر کوئی فیصلہ مسلط نہیں ہونے دیں گے مسئلہ کشمیر کا وہی حل قابل قبول ہو گا جس میں کشمیریوں کی منشا شامل ہو گی۔ عبدالرشید ترابی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ اسلامی کانفرنس تنظیم سمیت تمام بین الاقوامی اداروں کو مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں متحرک کرے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو 3 فروری کو قومی یکجہتی کشمیر کانفرنس کے حوالے سے لکھے گئے خط میں کیا ہے۔ سرینگر جموں شاہراہ کے قریب بانہال رام بن میں قابض فورسز اور مجاہدین کے درمیان خونیں تصادم میں حزب المجاہدین کا ڈویژنل کمانڈر اپنے ساتھی سمیت شہید جبکہ جھڑپ کے دوران فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوگئے۔ فورسز نے مجاہدین کے خلاف آپریشن کے دوران سرینگر جموں شاہراہ کو ٹریفک کی آمدورفت کے لئے بند کر دیا۔ شاہ نگری جنگل ہندوارہ، پازی پورہ، کولگام میں فوج نے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024