وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے خطے کا امن متاثر کیا، پاکستان نے کبھی امن سے ہٹ کر بات نہیں کی، دنیا نے دیکھا امن کے لیے ہم نے بھارتی پائلٹ کو واپس کیا، پاکستانی قوم ہمیشہ امن کو ترجیح دیتی ہے، ہم پر جارحیت مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے، کنٹرول لائن پرسیزفائر کی بحالی خوش آئند ہے۔آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے دو سال مکمل ہونے پر سرپرائز ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے بھارتی پائلٹ کو خیر سگالی کے طور پر بھارت واپس بھیجا، ہماری امن کے لیے جدوجہد سب کے سامنے ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا اور بھارت کے 2 طیارے گرا کر بھرپور جواب دیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، ہمارے ردعمل کا مقصد کسی کونیچا دکھانا نہیں بلکہ اپنے دفاع کے لیے آگے بڑھنا تھا، پاکستان کے لیے ہمیشہ امن کا قیام اولین ترجیح رہی۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ظاہرہوگیا مودی نے سیاسی مقاصد کیلئے یہ اقدام اٹھایا، مودی نے سیاسی کامیابی کیلئے پلوامہ کا ڈراما رچایا، بھارتی صحافیوں کی واٹس ایپ چیٹ کی حقیقت واضح ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کشمیر کے سفیرہیں، وزیراعظم عمران خان نے ہرفورم پر مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھایا، زمینی حقائق سے متعلق تیسری رپورٹ کے منتظر ہیں۔ برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مباحثہ ہوا، بھارت میں اقلیتوں کے انسانی حقوق کی پامالی کی جا رہی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں امتیازی شہری قوانین پر عالمی انسانی حقوق کے ادارے نے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔انہوں نے کہا کہ خطے کا امن متاثر کرنے والے مسائل کو دونوں طرف حل کرنا ہوگا۔وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ 2003 کے معاہدے کے تحت ایل او سی پر فائر بندی خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈائون پر یورپی پارلیمنٹیرینز نے بھی اظہار تشویش کیا جبکہ بھارت کے دانشور طبقے نے بھی مودی کی کشمیر پالیسی کو ناکامی قرار دیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امن کا راستہ حاصل کرنے کے لیے مذاکرات ضروری ہیں جبکہ پاکستان کبھی مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا۔وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ کہا کہ پاکستانی قوم ہمیشہ امن کو ترجیح دیتی ہے، ہم پر جارحیت مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان امن عمل ہو یا پھر کرتارپورراہداری سب اقدامات ہماری خواہش کا عکس ہے، پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024