الیکشن کمشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75ڈسکہ کے 19فروری کو ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے 18مارچ کو پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا حکم دیدیا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے مختصر فیصلے میں ذمہ داریاں پوری نہ کرنیوالے متعدد افسران کے خلاف کارروائی کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔
حکومتی امیدوار کی طرف سے اس فیصلے کو چیلنج کیا جارہا ہے جو ان کا قانونی حق ہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے حتمی فیصلہ کا فریقین کو انتظار کرنا چاہیے۔حلقے میں اس قدر گڑ بڑ ہوئی کی دو افراد فائرنگ کے دوران جاں بحق ہوگئے۔ان کا خونِ ناحق کس کے سر ہے۔اسی طرح 20 پریذائیڈنگ افسروں کو ووٹوں کے تھیلوں سمیت غائب کرنے کی اچھوتی مثال قائم کی گئی۔ اسی تناظر میں الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ الیکشن ایمانداری سے نہیں کرائے گئے۔ سیاسی اختلافات کو دشمنی تک لے جانا سیاسی اور جمہوری رویوں کی نفی ہے۔حکومت اور اپوزیشن حالات کی خرابی کا ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں اس دوران اداروں کے خلاف بھی زہر اگلا گیا۔ایسے رویے فریقین کو ترک کرنا ہونگے۔الیکشن کمیشن کی طرف سے خود مختاری کا ثبوت دیا گیاہے جسے خوش آئند قراردیا جاسکتا ہے۔اپوزیشن کی طرف سے اس فیصلے کو سراہا گیا ہے۔حکومت نے بھی فیصلے کے بعد قانونی راستہ اختیار کیا ہے۔جمہوریت میں ایسے ہی مثبت رویوں کی ضرورت ہے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024