بجلی کی پیداوار…متبادل ذرائع
مکرمی! ملکوں کی ترقی و خوشحالی میں بہت بڑا کردار شاہراہوں کا جال اور وافر بجلی کی پیداوار کا ہے ان دو بڑی سہولتوں کی عدم موجودگی میں صنعتی اور معاشی بہتری کا تصور محال ہے۔ ڈیمز (DAMS) کی صورت میں پانی کے ذخائر کے ساتھ ساتھ بجلی بھی حاصل ہوتی ہے ، مگر بے شمار جگہیں ایسی ہوتی ہیں جہاں ڈیمز کی تعمیر ممکن نہیں۔ اس صورت میں بجلی دوسرے ذرائع سے حاصل کی جاتی ہے۔ آج کے دورمیں تھرمل اور جوہری ذرائع زیادہ اہم ہیں۔ تھرمل طریقے سے جو بجلی پیدا کی جاتی ہے اس کے لیے گیس اور دوسرے ایندھن کا استعمال بہت گراں ہے جبکہ کوئلے سے پیدا کی جانے والی بجلی فضائی آلودگی کا باعث بنتی ہے۔ آج کل متبادل ذرائع میں سولر (شمسی) اور ونڈ (ہوائی) انرجی کے ساتھ بائوماس (یعنی لکڑی ، گھاس ، زرعی فضلہ اور سالڈ ویسٹ) سے بھی بجلی پیدا کرنے کی استطاعت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جیو تھرمل (یعنی ارضی حرارت) کا استعمال ابھی تجرباتی مقام پر ہے ۔ہائیڈروجن گیس سے بجلی کی پیداوار ہے۔ ہائیڈروجن ہماری کائنات میں سب سے زیادہ مہیا ہونے والا عنصر ہے، بلکہ کائنات کا دوتہائی MASS (یعنی کمیت) ہائیڈروجن پر مشتمل ہے۔ اس گیس کو پانی (H2o) سے بہت بڑی مقدار میں حاصل کیا جا سکتا ہے اور چونکہ یہ گیس ایک مثالی ایندھن کے طور پر قابلِ استعمال ہے۔ اس پر ابتدائی کام جاری ہے اور انجینئر اور سائنس دان اس کو ’’ہائیڈروجن انرجی اکانومی‘‘ کا نام دیتے ہیں۔ اس طریقے یا ذریعے کو ماڈرن بنانے کے لیے مزید ریسرچ اور عملی کام کی ضرورت ہے۔ ہمارے ملک کے حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے حکومت کو اس پر سنجیدگی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ارزاں ہائیڈروجن انرجی نہ صرف بجلی کی پیداوار میں استعمال ہو۔ بلکہ دوسرے منصوبوں میں بھی حرارت حاصل کرنے کا ذریعہ ہو۔ (محمد اسلم چودھری ، چیف انجینئر (ریٹائرڈ) ، لاہور)