وزارت خزانہ ترقیاتی فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنائے‘ مجلس قائمہ داخلہ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے داخلہ نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی گئی کہ منصوبوں کیلئے فنڈز کے بروقت اجراء کو یقینی بنایا جائے۔ مجلس قائمہ نے آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے وزارت داخلہ کے پی ایس ڈی پی کی منظوری دیتے ہوئے سفارش کی ہے کہ جاری ترقیاتی پروگراموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے ٗ وزارت خزانہ منصوبوں کیلئے فنڈز کے بروقت اجراء کو یقینی بنائے ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس پیر کو کمیٹی کے چیئرمین رانا شمیم احمد خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان سیّد افتخار الحسن، نواب محمد یوسف تالپور، کنور نوید جمیل، شیخ صلاح الدین، شیر اکبر خان، ڈاکٹر عارف علوی، نعیمہ کشور خان، بابر نواز خان، عائشہ سیّد، نفیسہ عنایت اﷲ خٹک کے علاوہ وزارت داخلہ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو وزارت داخلہ کے متعلقہ حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ کمیٹی کے 14فروری 2018ء کو ہونے والے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں اور سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنا دیا گیا ہے۔ کمیٹی نے تعزیرات پاکستان (ترمیمی) بل 2017ء میں نئی شقوں 167اے اور 344اے کی شمولیت کا جائزہ لیا گیا۔ یہ بل ساجد احمد کی طرف سے متعارف کرایا گیا تھا۔ کمیٹی نے اتفاق رائے سے بل کو مسترد کر دیا۔ کمیٹی نے اسلام آباد برتھنگ سنٹر اور ہسپتال میٹرنٹی سروسز بل 2017ء کا جائزہ لیا۔ یہ بل نعیمہ کشور خان نے متعارف کرایا تھا۔ عائشہ سیّد کی طرف سے مغربی پاکستان میٹرنٹی بینیفٹ (ترمیمی) بل 2017ء پر غور آئندہ اجلاس تک کیلئے مؤخر کر دیا گیا۔ کمیٹی نے انسانی سمگلنگ کے امتناع و انسداد (ترمیمی) بل 2017ء کی شقوں 2اور 3میں ڈاکٹر نفیسہ عنایت اﷲ خان خٹک کی طرف سے متعارف کرائی گئی ترامیم اور بابر نواز خان کی طرف سے انسانی سمگلنگ بل 2017ء کے جائزہ کیلئے نواب محمد یوسف تالپور کی صدارت میں ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔