گرے لسٹ میں شمولیت سے بچنے کیلئے مئی تک ایکشن پلان دینا پڑیگا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان کو مئی تک ایف اے ٹی ایف کو انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ سے بچاؤ کے اقدامات پر مبنی ایکشن پلان مئی تک تیار کر کے دینا پڑے گا۔ ایف اے ٹی ایف اگر اس پلان کو منظور کر لیتی ہے تو پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کا رسمی اعلان ہو جائے گا۔ جبکہ اگر پاکستان کا پلان مسترد کر دیا گیا تو پاکستان کو بلیک لسٹ پر ڈالا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے تیار کردہ ’ایکشن پلان‘ کا جائزہ اور تجزیہ ہو گا۔ پاکستان کا مؤقف ہے کہ اس کے ایکشن پلان کا جائزہ ہو چکا ہے جبکہ صرف تجزیہ باقی ہے۔ پاکستان کا مؤقف تسلیم کر لیا گیا تو جون کے بعد آئندہ 12 ماہ میں پاکستان گرے لسٹ سے باہر آ جائے گا۔ تاہم اگر ایف اے ٹی ایف کا مؤقف کو زیادہ وزن دیا گیا تو ایکشن پلان کے جائزہ پر 18 ماہ اور اس کے بعد تجزیہ پر 12 ماہ لگیں گے۔ دریں اثناء مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کے بلیک لسٹ پر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ پاکستان نے پہلے ہی کافی اقدامات کر دیئے ہیں۔ جبکہ باقی کے بارے میں ایکشن پلان تیار کر کے دے دیں گے۔ اس وقت پاکستان کسی لسٹ پر نہیں ہے۔